خواتین کو سب سے زیادہ ایم پی بنانے والے ٹاپ 10 ممالک

0
خواتین کو سب سے زیادہ ایم پی بنانے والے ٹاپ 10 ممالک

خواتین کو آگے بڑھانے، مرد و خواتین کو یکساں مواقع فراہم کرانے کی باتیں کئی ملکوں میں ہوتی ہیں مگر بات جب انہیں مساوی حقوق دینے کی آتی ہے تو معاملہ برعکس نظر آتا ہے۔ خواتین کو سب سے زیادہ رکن پارلیمان بنانے والے ٹاپ 10 ملکوں پر ایک سرسری نظر ڈال کر بھی اس کا اندازہ ہو جاتا ہے۔ ان ملکوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر روانڈا ہے۔ اس کی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں خواتین رکن پارلیمان کی خاصی تعداد ہے۔ روانڈا کے ایوان زیریں، چیمبر آف ڈپٹیز ، میں کل ارکان پارلیمان میں سے خواتین رکن پارلیمان 61.25 فیصد جبکہ ایوان بالا، سینیٹ، میں 38.46 فیصد ہیں۔ کیوبا کی پارلیمنٹ ایک ہی ایوان پر مشتمل ہے۔ اس ایوان یعنی نیشنل اسمبلی آف پیپلز پاور میں خواتین رکن پارلیمان 53.22 ہیں۔ بولیویا کے پارلیمنٹ میں خواتین ارکان پارلیمان کی تعداد کچھ کم ہے اور وہ خواتین کو زیادہ رکن پارلیمان بنانے والے ملکوں میں تیسرے نمبر پر ہے۔ بولیویا کے ایوان زیریں، چیمبر آف ڈپٹیز ، میں کل ارکان پارلیمان میں سے خواتین رکن پارلیمان 53.08 فیصد اور ایوان بالا، چیمبر آف سینیٹ، میں 47.22 فیصد ہیں۔ نیوزی لینڈکی پارلیمنٹ ایک ہی ایوان پر مشتمل ہے۔ اس ایوان یعنی ایوان نمائندگان میں خواتین رکن پارلیمان 50.42 ہیں۔ جاسنڈا آرڈرن نیوزی لینڈ کی ہی وزیراعظم تھیں جنہوں سیاسی حصولیابیوں کے لیے مذموم بیانات کبھی نہیں دیے۔ متحدہ عرب امارات میں خواتین رکن پارلیمان 50 فیصد ہیں۔ خواتین کو زیادہ رکن پارلیمان بنانے والے ملکوں میں میکسیکو چھٹے نمبر پر ہے۔ میکسیکو کے پارلیمنٹ کو کانگریس کہا جاتا ہے۔ اس میں دو ایوان ہیں۔ ایوان زیریں کو چیمبر آف ڈپٹیز اور ایوان بالا کو سینیٹ آف رپبلک کہا جاتا ہے۔ ایوان زیریں میں 48.2 فیصد جبکہایوان بالا میں 49.22 فیصد خواتین رکن پارلیمان ہیں۔ نکارا گوا کے ایوان زیریں میں 47.25 فیصد خواتین رکن پارلیمان ہیں اور وہ زیادہ خواتین والے ملکوں میں ساتویں نمبر پر ہے۔
سویڈین کے ایوان زیریں میں 46.99 فیصد خواتین رکن پارلیمان ہیں اور گریناڈا کے ایوان زیریں میں 46.67 فیصد اور ایوان بالا میں 30.77 فیصد خواتین ہیں۔ گریناڈا کے ایوان زیریں کو ایوان نمائندگان اور ایوان بالا کو سینیٹ کہا جاتا ہے۔ انڈورا میں 46.4 فیصد خواتین رکن پارلیمان ہیں اور جن ملکوں میں زیادہ خواتین رکن پارلیمان ہیں،ان میں انڈورا دسویں نمبر پر ہے۔ اس طرح زیادہ خواتین رکن پارلیمان والے ملکوں پر ایک نظر ڈالنے پر یہ بات ناقابل فہم نہیں رہ جاتی کہ مردوں کے مقابلے خواتین کو مساوی حقوق دینے کے معاملے میں بیشتر یوروپی ملکوں کی بس باتیں بس باتیں ہی ہیں۔ متذکرہ فہرست میں ٹاپ 5 ملکوں میں ایک بھی یوروپی ملک نہیں ہے، البتہ ٹاپ 10 ملکوں میں دو یوروپی ممالک سویڈن اور انڈورا ہیں۔خواتین کو زیادہ رکن پارلیمان بنانے والے ٹاپ 20 ملکوں کی اگر بات کی جائے تو پہلے نمبر سے دسویں نمبرتک کے ملکوں کا اوپر ذکر آچکا ہے، گیارہویں نمبر سے بیسویں نمبر تک سلسلہ وار جنوبی افریقہ، فن لینڈ، کوسٹا ریکا، اسپین،سینیگال، نمیبیا، سوئٹزرلینڈ، ناروے، موزمبیق، ارجنٹینا ہیں۔n

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS