نئی دہلی (ایجنسی) : نیوز چینل کے ڈیبیٹ کے دوران اکثر ہی الگ الگ سیاسی پارٹیوں کے ترجمان ایک دوسرے
سے الجھ جاتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ بی جے پی ترجمان سمبت پاترا اور کانگریس ترجمان ابھے دوبے کے
بیچ بھی ہوا ہے ۔ نیوز18انڈیا کے شو میں دونوں ہی پارٹی کے ترجمان ویکسین کے معاملے پرایک دوسرے سے
الجھ گئے۔ اس بیچ کاگریس ترجمان ابھے دوبے کے تبصرہ پر سمبت پاترا نے کہا کہ وہ جواہر لال نہرو کا بھی
شکریہ ادا کررہے ہیں۔ راہل گاندھی کا ذکر آنے پر سمبت پاترا نے دوبے کے بیچ بحث ہونے لگی۔ بات ریتی رواج تک جا پہنچی۔ اس پر اینکر نے کہا کہ ہم ایک دوسرے پر ذاتی تبصرے نہیں کریں گے۔ اس بحث کا موضوع ویکسین ہے۔ ہم ریتی رواجوں پر بحث کرنے نہیں بیٹھے ہیں۔ ویکسین کی بات پر سمبت پاترا کہتے ہیں۔ ہندوستان میں کئی ملکوں کی آبادی کے برابر ویکسین ایک دن میں لگائی گئی ہے۔ ایک وقت ایسا تھا جب کانگریس نے پریس کانفرنس کے ذریعہ نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ اکر ہندوستان کے وزیر اعظم بن جائے کیوں کہ وہاں کمال کرکے دیکھایا ہے ۔ یہ لوگ وہاں کے پی ایم کو بلاکر کررہے تھے کہ آپ آئیں اور ہندوستان کی باگ ڈور سنبھالیں۔
غور طلب ہے کہ پی ایم نریندر مودی نے جعمہ کو قوم کے نام خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے شہریوں نے
تالی،تھالی بجائی،چراغ جلائے تب کچھ لوگوں نے کہا تھا کہ کیا اس سے بیماری بھاگ جائے گی؟ لیکن ہم سبھی کو اس
میں ملک کا اتحاد نظر آیا، اجتماعی طاقت کی بیداری نظر آئی۔ پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلی دیوالی ہر کسی کے من میں ایک تنائو تھا،لیکن اس دیوالی 100 کروڑ ویکسین ڈوز کی وجہ سے ایک اعتماد پیدا ہوا ہے۔ اگر ویکسین میرے ملک کی ویکسین مجھے تحفظ دے سکتی ہے تو میرے ملک میں بنے سامان میری دیوالی کو اور بھی خوبصورت بنا سکتے ہیں۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS