مذہب کے نام پر نفرت کے کھیل سے پوری انسانیت ہو رہی ہے شرمسار : ڈاکٹر انصاری

0

پرتاپ گڑھ ۔(یواین آئی ) ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے ،جہاں سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو آئین میں پوری آزادی حاصل ہے ،مگر اس وقت خصوصی طور سے شمالی ہند میں آئندہ اسمبلی الیکشن کے سبب ایک خصوصی پارٹی کے حق میں ماحول کو سازگار بنانے کے لیئے فسطائ طاقتوں نے ہجومی تشدد کے ذریعہ مذہب کے نام پر جو نفرت کا کھیل شروع کیا ہے ،یہ پوری انسانیت کو مزید شرمسار کرنے والی ہے ، یہ ملک کے مفاد میں نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر شرمسار کرنے والا ضرور ہے ۔ پیس پارٹی کے قومی نائب صدر ڈاکٹر عبدالرشید انصاری نے میڈیا کو جاری بیان میں مذکورہ خیالات کا اظہار کیا ۔ڈاکٹر انصاری نے کہا کہ شمالی ہند کے مختلف صوبوں میں فسطائ طاقتوں کے ذریعہ روزی روٹی کے لیئے پھیری لگانے والے غریب مسلم تاجروں کو ہجومی تشدد کے ذریعہ مارا پیٹا و ہلاک کیا جانا کیا کسی مذہب کا حصہ ہو سکتا ہے ؟ کیا کوئ مذہب کسی بے گناہ کو تشدد کا نشانہ بنانے کی اجازت دیتا ہے ؟ لیکن اس ملک میں جہاں مختلف مذاہب کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں ،وہیں مبینہ اپنے کو ہندو مذہب کا پیروکار کہنے والے کچھ فسطائ طاقتیں مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر کیا تاثر دینا چاہتی ہیں کہ اس جمہوری ملک میں اب آئین ہند نہیں بلکہ ان کی منمانی چلے گی ؟ حکومت خاموش تماشائ بنی ہوئ جیسے کچھ معلوم ہی نہیں ،کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے ۔ شائد ہی ایسا کوئ دن گزرتا ہو جب اجتماعی تشدد کے وقوعہ کی خبر کی اخباروں میں سرخی نہ بنتی ہو ،فسطائیت کا جنون کا جم کر مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔حالات ایسا بنایا و اکثریت کے نوجوانوں کے ذہنوں میں اس طرح نفرت کا زہر گھولا جا رہا ہے کہ وہ ملک کی سب سے بڑی اقلیت کے خلاف نفرت کرنے لگیں ،جو ملک کے امن امان کے لیئے بہتر نہیں ہے ۔اس سے ملک ترقی نہیں کر سکتا اور نہ ہی روزی روٹی و بے روزگاری کی راہ ہموار ہو سکتی ہے ،اس سے ملک میں افراتفری کا ماحول پیدا ہوگا اور حالات مزید خراب ہونے کا خطرہ لاحق ہے ۔ کورونا کی وباء سے لاکھوں لوگوں کی جان ضائع ہو چکی ہے ،اور کروڑوں متاثر ہوئے، ہم نے وہ دور بھی دیکھ لیا کہ لوگوں کے پاس اپنوں کی آخری رسوم ادا کرنے تک کی گنجائش نہیں رہ گئ تھی ۔ اس وقت لوگوں کو لگ رہا تھا کہ شائد اب آیندہ ہمارہ نمبر ہے ،لیکن پھر بھی فسطائ طاقتوں نے اس سانحہ سے سبق نہیں لیا ۔ملک کے لیئے کورونا سے زیادہ خطرناک فرقہ پرستی کا آسیب ہے ،جو پوری انسانیت کو ڈس رہا ہے ۔ ملک کے مسائل کو چھوڑ کر ہندو مسلمان کے نام پر ہجومی تشدد کا انجام دے کر حالات کو سنگین بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔عوام سب کچھ سمجھ رہی ہے ،جو وقت پر جوب دے گی ۔ فسطائ طاقتوں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ یہاں کی مٹی میں نفرت نہیں محبت کی شمع روشن ہے ،وہ کتنی کوشش کر لیں وہ محبت کے چراغ کو بجھانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS