طالبان حکومت میں تیسری مرتبہ توسیع،اس بار بھی کوئی خاتون شامل نہیں

0
image:thehindu

کابل (ایجنسیاں) : امارت اسلامیہ افغانستان میں طالبان کابینہ میں تیسری بار توسیع کی گئی ہے اور اس بار بھی خواتین، اقلیتوں یا دیگر اقوام کے کسی نمائندے کو شامل نہیں کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ترجمان طالبان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے امارت اسلامیہ افغانستان کی کابینہ میں تیسری توسیع کا اعلان کیا ہے،جس میں وزیر اعظم کے سیاسی نائب، نائب وزرا اور افغان ہلال احمر سوسائٹی کے نائب سربراہ شامل ہیں۔ نائب وزیراطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے 38 نئے وزرا کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ مولوی عبدالکبیر کو ایڈیشنل ڈپٹی پرائم منسٹر کو عہدہ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نائبین کی کابل، ہلمند، ہرات اور قندھار کیلئے تقرری کی گئی ہے، جن میں بیشتر وزارت دفاع اور آرمی سے متعلق ہیں۔ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے مزید بتایا کہ نئے وزرا بھی عبوری حکومت کا حصہ ہوں گے، تاہم انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ عبوری حکومت کی مدت کیا ہے اور اس کے بعد انتخابات کرائے جائیں گے یا حکومت کے چناؤ کیلئے کوئی دوسرا نظام لایا جائے گا۔واضح رہے کہ طالبان کی عبوری حکومت میں تاحال خواتین، اقلیتوں اور دیگر اقوام کے نمائندوں کو شامل نہیں کیا گیا، جس پر طالبان کو عالمی قیادت کے دباؤ کا بھی سامنا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS