نئی دہلی: پارلیامنٹ پر ہوئے حملے کے معاملے میں وزارت داخلہ نے بدھ کو ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی اور جانچ کا حکم دیا تھا۔ پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں خلل ڈالنے کے معاملے میں اب تک چھ ملزمان تفتیش میں سامنے آئے ہیں۔ دو نوجوانوں نے لوک سبھا کے اندر جا کر ہنگامہ برپا کیا تھا، ایک خاتون اور ایک مرد نے ایوان کے باہر مظاہرہ کیا تھا۔ اس وقت چاروں پولیس کی حراست میں ہیں۔ جمعرات کو پولس نے چاروں ملزمان کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پیش کیا جہاں عدالت نے چاروں ملزمان کو 7 دن کے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ تاہم، دہلی پولیس نے 15 دن کا ریمانڈ مانگا تھا۔
پارلیامنٹ کی سیکیورٹی میں خلاف ورزی کی منصوبہ بندی میں مزید دو افراد ملوث تھے۔ ان میں سے ایک وکی شرما نے اپنے گھر میں سب کی میزبانی کی تھی۔ پولیس نے اسے بیوی سمیت حراست میں لے لیا ہے۔ جبکہ واقعہ کا ماسٹر مائنڈ للت جھا مفرور بتایا جاتا ہے۔
جانکاری کے مطابق، چاروں ملزمان پڑھے لکھے ہیں۔ نیلم کی عمر 42 سال ہے اور وہ پیشے سے ٹیچر ہیں اور سول سروسز کی تعلیم بھی حاصل کر رہی ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ للت جھا نے بدھ کی صبح ساگر شرما، منورنجن ڈی، نیلم اور امول شندے اور وکی شرما کو گروگرام بلایا تھا۔
مزید پڑھیں: یوتھ کانگریس نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا
اس واقعے کے بعد پارلیامنٹ کے اندر اور باہر سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ جمعرات کو پارلیامنٹ کے اندر جانے والوں کو جوتے اتار کر چیک کیا گیا۔ وزیٹرز گیلری کو اگلے احکامات تک بند کر دیا گیا ہے۔