پارلیامنٹ میں سیکورٹی کے معاملے پر آواز بلند کرنے والے ارکان پارلیامنٹ کو معطل کر دیا گیا

0
پارلیامنٹ میں سیکورٹی کے معاملے پر آواز بلند کرنے والے ارکان پارلیامنٹ کو معطل کر دیا گیا
پارلیامنٹ میں سیکورٹی کے معاملے پر آواز بلند کرنے والے ارکان پارلیامنٹ کو معطل کر دیا گیا

نئی دہلی: پارلیامنٹ کے سرمائی اجلاس کے نویں روز جمعرات کو جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن ارکان نے پارلیامنٹ کی سیکورٹی میں لاپرواہی کے معاملے پر ہنگامہ کیا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوانوں میں اپوزیشن لیڈروں نے نعرے لگائے۔ جس کی وجہ سے کئی بار ایوان کو ملتوی کرنا پڑا۔

اس کے بعد لوک سبھا سے اپوزیشن جماعتوں کے 13 اور راجیہ سبھا کے ایک ممبر کو پورے اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔ کانگریس کے 9، سی پی آئی (ایم) کے 2، ڈی ایم کے اور سی پی آئی کے ایک ایک لیڈر کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔

اس سے پہلے یہ خبر آئی تھی کہ 14 ممبران پارلیمنٹ کو لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔ اپوزیشن نے کہا کہ ڈی ایم کے ایم پی ایس آر پارتھیبن، جنہیں لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا تھا، آج پارلیمنٹ میں نہیں آئے تھے۔ پھر بھی اسے معطل کر دیا گیا۔ اس پر لوک سبھا سکریٹریٹ نے ایک سرکلر جاری کیا، جس میں پارتھیبن کا نام معطل ارکان کی فہرست میں نہیں تھا۔

سرکلر میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ ٹی این پرتھاپن، ہیبی ایڈن، جوتھیمانی، رامیا ہری داس، ڈین کوریاکوس، مانیکم ٹیگور، ایم ڈی جاوید، وی کے سری کندن اور بینی بیہان کے نام شامل ہیں۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائن کو راجیہ سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔

ایوان کی کارروائی جمعرات کو گیارہ بجے شروع ہوئی۔ اسپیکر اوم برلا جیسے ہی لوک سبھا پہنچے، اپوزیشن کے اراکین پارلیامنٹ نے پارلیامنٹ کی سیکورٹی کو لے کر ہنگامہ کرنا شروع کیا۔

انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ اوم برلا نے سب سے امن برقرار رکھنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ کل ہونے والے واقعہ پر سب کو تشویش ہے، یہ واقعہ افسوس ناک تھا اس پر بات ہوگی۔

مزید پڑھیں: یوتھ کانگریس نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا

انہوں نے سب کو یقین دلایا کہ لوک سبھا کے اسپیکر کی حیثیت سے یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ سب کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS