نئی دہلی، (ایجنسیاں) : وزیر اعظم نریندر مودی نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کووڈ انفیکشن کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر محتاط رہیں اور کسی بھی صورتحال
سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔مسٹر مودی نے بدھ کو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ کووڈ کی صورتحال پر ایک آن لائن میٹنگ کی اور پوری صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں گرمی تیزی سے بڑھ رہی ہے، جس کی وجہ سے اکثر آتشزدگی کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ لہٰذا تمام ریاستوں کو چاہئے کہ وہ صحت کی سہولیات بشمول تمام ہسپتالوں کی حفاظتی جانچ کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ 96فیصد شہریوں کو پہلے کووڈ کے ٹیکے لگائے گئے ہیں اور
15سال سے زیادہ عمر کی 85فیصد آبادی کو یہ دونوں ویکسین دی گئی ہیں۔ انفیکشن سے بچا¶ اور بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کو ترجیح دیتے ہوئے انہوں نے
کہا کہ ہمیں کورونا وبا کے خلاف فعال اور اجتماعی طور پر کام کرنا ہو گا۔اس میٹنگ میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ
ناتھ، اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند
کجریوال موجود تھے۔ اس میٹنگ میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ بھی موجود تھے۔ روس یوکرین جنگ کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ ایسی صورتحال میں مرکز
اور ریاستوں کے درمیان تعلقات بہت اہم ہیں۔ جنگ نے سپلائی چین کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔ اسی لیے تعاون پر مبنی وفاقیت اہم ہے ۔ ریاستوں کو انسانی وسائل اور صحت
کے بنیادی ڈھانچے پر توجہ دینی چاہیے ۔مسٹر مودی نے کہا کہ گزشتہ سال نومبر میں مرکز نے ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی کم کی تھی اور ریاستوں سے بھی ایسا کرنے کی
درخواست کی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ ’میں کسی پر تنقید نہیں کر رہا ہوں، لیکن میں مہاراشٹر، مغربی بنگال، تلنگانہ، آندھرا پردیش، کیرالہ، جھارکھنڈ اور تمل ناڈو سے
درخواست کر رہا ہوں کہ وہ ویٹ کو کم کریں، تاکہ عام لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں‘۔
اس موقع پر تمام ریاستوں سے پٹرول اور ڈیزل پرویٹ کم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے بدھ کو کہا کہ تمام شہریوں کو مرکزی حکومت کے
اقتصادی فیصلے کا فائدہ ملنا چاہئے۔ مودی نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے میں ہندوستانی معیشت کو مضبوط بنانے کےلئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے
اقتصادی فیصلوں کو مربوط کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں تعاون پر مبنی وفاقیت اہم ہو جاتی ہے۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی
قیمتوں کو کم کرنے کےلئے مرکزی حکومت نے ان پر ایکسائز ڈیوٹی کم کی تھی اور ریاستی حکومتوں سے بھی ویٹ میں کمی کرنے کی درخواست کی تھی۔ کچھ ریاستوں نے
ویٹ کو کم کیا، لیکن کچھ نے نہیں کیا اور نہ ہی اس کے فوائد کو عام لوگوں تک پہنچایا۔ اس کی وجہ سے پڑوسی ریاستوں کو بھی نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ
کرناٹک اور ہریانہ جیسی ریاستوں نے ویٹ میں کمی کی ہے اور ریونیو کا نقصان اٹھا کر عوام کو راحت دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے کچھ وجوہات کی بنا
پر پٹرول اور ڈیزل پرویٹ میں کمی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کل آمدنی کا 42فیصد ریاستوں کو جاتا ہے ۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اقتصادی فیصلوں میں مرکز اور ریاستی سرکاروں کے درمیان زیادہ تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’ یہ عالمی بحران
متعدد چیلنجوں کو لے کر آرہا ہے۔ ایس میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان تال میل کو مزید بڑھاناضروری ہوگیا ہے‘۔ وزیراعظم نے عام لوگوں پر پٹرول و ڈیزل کی بڑھتی
قیمتوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے گزشتہ سال نومبر میں ایکسائڈ ڈیوٹی میں کی گئی کٹوتی کا ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے سبھی ریاستوں سے اس وقت اپیل کی تھی کہ وہ
اپنے یہاں ویٹ کم کریں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں نے تو اپنے یہاں ٹیکس کم کردیا، لیکن کچھ ریاستوں نے اپنے لوگوں کو اس کا فائدہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ
مہاراشٹر، مغربی بنگال، آندھرا پردیش، تلنگانہ، کیرالہ، جھارکھنڈ، تمل ناڈو نے کسی نہ کسی سبب سے مرکزی سرکار کی باتوں کو نہیںمانا اور ان ریاستوں کے شہریوں
پر بوجھ پڑتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ’ میری درخواست ہے کہ نومبر میں جو کرنا تھا، اب ویٹ کم کرکے آپ شہریوں کو اس کا فائدہ پہنچائیں‘۔
عالمی وبا کووڈ19-کے خلاف محتاط اور تیار رہنے کی ضرورت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS