امارت شرعیہ کی سیاست کا خاتمہ،کیا اب انتخاب متعینہ وقت پر ممکن؟

0
Image: Justdail

پھلواری شریف،(ایجنسی): امارت شرعیہ کے کانفرنس ہال میں نائب امیر شریعت حضرت مولانا محمد شمشا د رحمانی قاسمی کی صدارت میں مجلس شوریٰ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں بہار، اڑیشہ و جھارکھنڈ کے ساٹھ سے زیادہ ارکان شوریٰ نے شرکت کی۔ اجلاس میں متفقہ طور پر ارکان شوریٰ نے فیصلہ کیا کہ امارت شرعیہ بہار، اڑیشہ و جھارکھنڈ کے آٹھویں امیر شریعت کے انتخاب کے لیے ارباب حل و عقد کا اجلاس 09اکتوبر کو المعہد العالی کیمپس امارت شرعیہ پھلواری شریف، پٹنہ میں ہو گا۔ اس فیصلہ کے ساتھ ہی ارکان شوریٰ کا آپسی اختلاف بھی ختم ہو گیا۔
مجلس شوریٰ نے اتفاق رائے سے اختلاف رائے کو دور کرنے کے لیے پہلے گیارہ نفری کمیٹی بنائی اور انہیں یہ اختیار دیا گیا کہ وہ مجلس سے علاحدہ بیٹھ کر کسی ایک تاریخ اور مقام پراتفاق رائے قائم کر کے مجلس میں پیش کریں۔ اس کمیٹی میں شوریٰ کے ہر گروپ کے نمائندوں کو شریک کیا گیا تھا، جس میں احمد اشفاق کریم، مولانا مفتی نذر توحید، جناب جاوید اقبال، مولانا ابو الکلام قاسمی شمسی، جناب راغب احسن ایڈووکیٹ، جناب حامد ولی فہد رحمانی، حاجی محمد اکرام الحق، ظفر عبد الروؤف رحمانی، جناب ظفر، جناب ابو رضوان انجینئر صاحب اور مولانا ڈاکٹر یاسین قاسمی شامل تھے۔ اس کمیٹی نے اپنی سفارش پیش کی کہ انتخاب امیر شریعت کے لیے ارباب حل و عقد کا اجلاس09 اکتوبر 2021کو طلب کیا جائے۔ نیز مجلس ارباب حل و عقد کے درمیان کسی ایک شخصیت پر اتفاق رائے بھی پیدا کرنے کی کوشش کی جائے، اگر اتفاق نا ممکن ہو جائے تو انتخابی عمل کی کارروائی مجلس ہی میں ہو۔حضرت نائب امیر شریعت اور قائم مقام ناظم نے کمیٹی کی اس تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے ارکان شوریٰ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کیا، جس کو تمام اراکین نے انتہائی خوش دلی کے ساتھ منظور کیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS