الیکشن سے پہلے گرفتاری کا معاملہ،سمبت پاترا سے کس نے کہا چونچ بند رکھیں

0
Image: Jansatta

نئی دہلی:(ایجنسی)،کانگریس لیڈر راشد علوی نے دہشت گردوں کی گرفتاری پر بیان دیا،جس کی وجہ سے وہ سیاسی جماعتوں کے نشانے پر آگئے ہیں۔ راشد علوی نے اپنے بیان میں کہا تھا ‘جب بھی انتخابات ہوتے ہیں،تب ہی دہشت گرد کیوں پکڑے جاتے ہیں۔ کچھ عرصے کے بعد عدالت انہیں رہا کر دیتی ہے۔ اکثر یہ کام نفرت اور سیاست پھیلانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ ‘راشد علوی کے اس بیان کو امیش دیوگن کے شو’ آر پار ‘میں بھی زیر بحث لایا گیا،جہاں سمبت پاترا نے کانگریس کو شدید نشانہ بنایا،جبکہ کانگریس لیڈر چرن سنگھ ساپرا ان پر غصے میں نظر آئے۔

سمبت پاترا نے کانگریس پارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی ابوبکر،اسامہ کو بچانے کے لیے مقابلہ کیوں کر رہی ہے۔ آخر یہ کانگریس پارٹی،سماج وادی پارٹی اس دوڑ میں کیوں ہے؟
یہ پاکستان کا دہشت گردی کا ماڈیول تھا، جس میں نہ صرف دہلی پولیس بلکہ مہاراشٹر پولیس نے بھی گرفتاریاں کیں۔ مجھے ان پولیس افسران پر افسوس ہے جو دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہیں،لیکن آخر انہیں کیا ملتا ہے۔

سمبت پاترا یہاں نہیں رکے۔ انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ان پولیس والوں کو بحث میں ڈانٹا جا رہا ہے کہ وہ مسلمانوں پر حملہ کر رہے ہیں۔ اس سے پہلے بم ہر روز پھٹتے تھے۔ اس میں 9-9 لوگ مرتے تھے، یہی وجہ ہے کہ یو پی اے حکومت نے کہا کہ گرفتاریاں نہیں کی جانی چاہئیں۔ مذہب کو دیکھ کر گرفتار ہونا پڑتا ہے۔

سمبت پاترا نے اس کے بارے میں مزید کہا کہ2014 کے بعد سے اب تک دہشت گردانہ سرگرمیوں کی وجہ سے کوئی جان نہیں گئی۔ اگر چرن سنگھ ساپرا کشمیر کے بارے میں نہ بولیں تو بہتر ہے۔ یہ کانگریس پارٹی کس منہ سے دہشت گردوں کے بارے میں بحث کرتی ہے۔ کانگریس لیڈر سمبت پاترا کی ان باتوں پر غصے میں تھے۔

تاہم جیسے ہی انھوں نے بولنا شروع کیا،سمبت پاترا نے مداخلت کی اور کہا کہ مت بولیں،جتنی بار آپ بولتے ہیں، ووٹ ضائع ہو جاتے ہیں۔اس کے ساتھ ہی چرن سنگھ ساپرا نے انہیں جواب دیا اور کہا کہ اگر ہم گلے ملنے کی بات کرتے ہیں تو پھر مودی جی نواز شریف سے ملنے کیوں گئے؟ رکاوٹ نہ ڈالیں اپنی چونچ بند رکھیں۔ ان کی بات کا جواب دیتے ہوئے سمبت پاترا نے کہا کہ چونچ تو ڈبہ جان کا ہے،ویسے،کیا آپ جانتے ہیں کہ ڈبہ جان کون ہے؟”

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS