کجریوال کاماہیت قلب

0

عوام کے بنیادی مسائل اور ضرورتوں کو انتخابی ایشو بناکر دہلی میں دو دوبار حکومت بنانے اورپھر پنجاب فتح کرنے والی عام آدمی پارٹی کا دائرہ عمل جیسے جیسے بڑھ رہاہے، ویسے ویسے اس کے نظریات میں بھی تبدیلی آرہی ہے۔پارٹی سربراہ اروند کجریوال کچھ عرصہ سے ایک نرم ہندوتو کے لیڈر کے طورپر اپنی شبیہ بہتر بنانے کی کوشش کررہے تھے لیکن اب ایسا لگ رہاہے کہ سیکولرازم،گنگاجمنی تہذیب، اتحاد، اتفاق اور قومی آہنگی جیسے بلند اخلاقیات کا درس دینے والے کجریوال کامکمل طور پر ماہیت قلب ہوچکا ہے۔ا نہوںنے ’انسان کا انسان سے ہو بھائی چارہ – یہی ہے پیغام ہمارا‘کا ورد کرنے کے بجائے ہندوتو کی تشہیر و تبلیغ اور اس کے نفاذ کو اپنا ایجنڈہ بنالیا ہے۔اس تبدیلی کا بظاہر کوئی ٹھوس اخلاقی جواز سامنے نہیں ہے لیکن سیاسی حلقوں میں کہا جارہا ہے کہ یہ مخالف کو مخالف کے ہی تلوار سے فتح کرنے کی حکمت عملی ہے جو بھارتیہ جنتاپارٹی سے مقابلہ کیلئے اروند کجریوال اپنا رہے ہیں۔ویسے بھی گزشتہ کچھ برسوں میں اروند کجریوال نے کئی نیوز چینلز کے پلیٹ فارم پر ہنومان چالیسہ بھی پڑھا ہے اور سال 2020 میں دہلی اسمبلی انتخاب جیتنے کے فوراًبعدآشیرواد لینے ہنومان مندربھی پہنچے تھے، چند مواقع پر اجتماعی پوجا اورہون کا بھی اہتمام کرچکے ہیں۔
لیکن اب انہوں نے اس سمت ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ملک کے کرنسی نوٹوں پر مہاتماگاندھی کی تصویر کے ساتھ ہندو دیوی دیوتا لکشمی اور گنیش کی تصویربھی چھاپے جانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اروند کجریوال کاکہنا ہے کہ ہندوستان کی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے بہت سارے اقدامات کی ضرورت ہے لیکن ساتھ ہی ہمیں دیوی دیوتاؤں کے آشیرواد کی بھی ضرورت ہے۔ اگر ہندوستانی کرنسی نوٹوں میں ایک طرف مہاتما گاندھی کی تصویر اور دوسری طرف لکشمی اور گنیش کی تصویر ہے تو اس سے پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے اپنے مطالبہ میں وزن پیدا کرنے کیلئے کئی دلیلیں اور مثالیں بھی دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں 85 فیصد سے زیادہ آبادی مسلمانوں کی ہے اور وہاں ہندو 2 فیصد سے کم ہیں لیکن انڈونیشیا کے کرنسی نوٹوں پر گنیش جی کی تصویر چھپی ہوئی ہے۔اس لیے ہندوستان کی مرکزی حکومت کو بھی لکشمی اور گنیش کی تصویر اپنے کرنسی نوٹوںپر چھاپنی چاہیے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ وضاحت بھی کردی ہے کہ ان کا مطالبہ یہ نہیں ہے کہ اب تک چھپے ہوئے تمام نوٹوں کو تبدیل کر دیا جائے، بلکہ ان کا مطالبہ یہ ہے کہ اب چھپنے والے نئے نوٹوں میں گنیش اور لکشمی کی تصویریں لگائی جائیں۔
اروند کجریوال کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنا آیا ہے، جب گجرات اور ہماچل پردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ اسی سال مارچ میںپنجاب فتح کرنے کے بعد سے اروند کجریوال مسلسل گجرات میں مصروف ہیںاورا سمبلی انتخاب کے اعلان کے بعد سے گجرات میں عام آدمی پارٹی پورے زور وشور سے انتخابی مہم بھی چلا رہی ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں میں وہ گجرات میں کئی مندروں کا دورہ بھی کرچکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اپنی ہندو توشبیہ کو مزید بہتر بنانے کیلئے اپنے متنازع وزیرراجندر گوتم پال کی قربانی بھی دے چکے ہیں، ان سب کے باوجود گجرات میں انہیں شدید مخالفت کا سامنا ہے۔ گجرات کے کئی مقامات پر ان کے خلاف پوسٹر بھی لگائے گئے ہیں۔ گجرات چونکہ وزیراعظم نریندر مودی کی اپنی ریاست ہے اوروہاں بھارتیہ جنتاپارٹی سے مقابلہ کرنا عام آدمی پارٹی کیلئے آسان نہیں ہے اس لیے اروند کجریوال ہر وہ حربہ استعمال کرنا چاہتے ہیں جس سے ہندوووٹوں کو وہ اپنی جانب کھینچ سکیں۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کو اسی کی زبان میں جواب دینے کی کوشش کے ساتھ ساتھ ہندو دیومالائی اساطیر کو بھی اپنا انتخابی ہتھیار بنارہے ہیں۔ دلچسپ بات تو یہ بھی ہے کہ جن لوگوں کو ہموار کرنے کیلئے وہ یہ مطالبہ کررہے ہیں، وہ بھی یہی سمجھ رہے ہیں۔ بھارتیہ جنتاپارٹی نے ان کے اس مطالبہ کو ’ یوٹرن ‘ قرار دیتے ہوئے ہندوئوں کے خلاف سازش بتائی ہے تو کانگریس نے بھی اسے کھلی ابن الوقتی قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی ہے۔
اب کرنسی نوٹوں پر لکشمی اور گنیش کی تصویریں چھاپنے کا مطالبہ ان کیلئے کتنا فائدہ مند ثابت ہوگا یہ تو انتخاب کے بعد ہی پتہ چلے گا لیکن ان کے اس مطالبہ سے ان کا یہ جوہر سامنے آگیا ہے کہ اقتدار کیلئے نظریات کی تبدیلی میں بھی انہیں کوئی عارنہیں ہے۔اسے یوں بھی کہاجاسکتا ہے کہ اروند کجریوال پر چڑھا ہواسیکولرازم کا نقاب پوری طرح اتر گیا ہے۔
[email protected]

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS