فلسطینی بچے کی ہلاکت کا معاملہ: امریکہ کا اسرائیل سے تحقیقات کا مطالبہ

0

بیت المقدس(اےجنسےاں)مقبوضہ مغربی کنارے اسرائیلی فوج کے سرچ آپریشن میں جاں بحق ہونے والے سات سالہ فلسطینی بچے کو اہل خانہ نے سپرد خاک
کردیا جبکہ امریکہ نے واقعہ کی مکمل اور فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق 7 سالہ ریان یاسر سلیمان کا جسد خاکی فلسطینی اسکارف سے لپٹا
ہوا تھا، جبکہ بیت المقدس کے قریب بچے کے آبائی شہر طوق کے راستے سے گزرنے والے جنازے میں سےکڑوں افراد نے شرکت کی۔ریان کے کزن محمد
سلیمان کا کہنا تھا کہ اسکول سے واپس آتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں نے ریان کا پیچھا کیا تھا، ریان اسرائیلی فوجیوں سے خوف زدہ ہو کر بھاگا اور گرگیا، کزن
نے بتایا کہ اسے قریبی بیت جالا اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکا۔یہ واقعہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کے چھاپے میں 4
فلسطینیوں کی ہلاکت کے ایک دن بعد پیش آیا ہے۔فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ریان کا پیچھا کیا جس کے بعد وہ اونچی عمارت سے گر کر
جاں بحق ہوگیا۔اسرائیلی فوج کاکہنا ہے کہ متعدد فلسطینیوں کی جانب سے شہریوں پر پتھراو¿ کیا گیا جس کے بعد اسرائیلی فوجیوں نے علاقہ کی تلاشی
لی۔تاہم ابتدائی تحقیقات کے مطابق آئی ڈی ایف کی طرف سے علاقے میں لی گئی تلاشی اور بچے کی المناک موت کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ادھر امریکہ نے
ریان سلیمان کی موت کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل بچے کی پراسرار موت کی مکمل تحقیقات کرے۔واضح رہے کہ عسکریت پسندوں کے
ساتھ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب اسرائیلی فوج نے راد حازم کے بھائی عابد حازم کو گرفتار کرنے کےلئے جینن میں چھاپے مارے ، عابد حازم نے رواں
سال اپریل میں تل ابیب کے ضلع میں فائرنگ کے تبادلے میں 3 اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیل نے 1967 کی چھ روزہ جنگ کے بعد سے اب تک مغربی کنارے پر قبضہ کر رکھا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS