آمرانہ حکومت قائم کرنے پر یقین نہیں رکھتی :راہل گاندھی

0
imange:firstpost

حیدرآباد (یواین آئی) : کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آنے والے انتخابات میں ٹی آر ایس اور کانگریس کے درمیان ہی مقابلہ ہوگا۔ تلنگانہ کے وزیراعلی چندرشیکھرراو کے پاس دولت اور پولیس ہے لیکن انہیں عوام کی حمایت حاصل نہیں ہے ۔ انہوں نے کانگریس کے مقامی لیڈروں سے تلنگانہ کو ایک مثالی ریاست بنانے کا تیار رہنے کا مشورہ دیا۔ راہل گاندھی نے حیدرآباد میں پارٹی کے ہیڈکوارٹرس گاندھی بھون میں پارٹی لیڈروں سے خطاب کیا۔انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی آمرانہ حکومت قائم کرنے پر یقین نہیں رکھتی۔ ہم آنے والے انتخابات میں میرٹ کی بنیاد پر ٹکٹ دیں گے ۔ ہم صرف ان لوگوں کو ٹکٹ دیں گے جو عوام اور کسانوں کی طرف سے لڑیں گے ۔ چاہے کتنے ہی سینئر کیوں نہ ہوں۔ پارٹی کے لیے کام نہ کرنے والوں کو ٹکٹ نہیں ملے گا، وہ اگر حیدرآباد میں بیٹھیں گے اور دہلی کے چِکر لگائیں گے توبھی انہیں ٹکٹ نہیں ملے گا، ٹکٹ حاصل کرنا ہو تو حیدرآباد چھوڑ کر دیہاتوں میں جانا پڑے گا اور وہاں کسانوں اور عوام کے مسائل سے واقفیت حاصل کرنی ہوگی، جو لوگ پچھلے دروازے سے پارٹی ٹکٹ حاصل کرنے کی کوشش کریں گے انھیں امید چھوڑنا ہوگا۔اس موقع پر راہل گاندھی نے پارٹی لیڈروں کو داخلی اختلافات ختم کرنے کا مشورہ دیا اور میڈیا کے سامنے پارٹی کے اندرونی خلفشار کو پیش نہ کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی اختلاف یا رائے کو پارٹی پلیٹ فارم پر بند کمرے میں پیش کریں۔خاندان کے افراد کے درمیان اختلافات ہوتے ہیں میں سب کی رائے اور خیالات سنتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو کچھ کہنا ہے تو بتائیں۔ میڈیا کے سامنے مت کہیں۔ کچھ ہو تو چہار دیواری کے درمیان بات کریں لیکن میڈیا کے سامنے نہیں۔ لاکھوں کارکن ہیں جو کانگریس کے لیے عزت رکھتے ہیں۔ ریاست 8 سال سے تباہی کی طرف جا رہی ہے ریاست کی تمام دولت ایک خاندان کے ذریعے لوٹی جا رہی ہے ۔ سونیا گاندھی نے بہت سی امنگوں کے ساتھ تلنگانہ دیاتھا۔ سونیا گاندھی نے جو سوچا تھا وہ ریاست میں نہیں ہوا۔ تلنگانہ میں تعلیم، طب اور روزگار کے شعبوں میں عوام کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے ۔ کے چندر شیکھر راوخاندان سے تلنگانہ کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو ٹی آر ایس کے خلاف جاری جدوجہد میں آگے بڑھنا چاہیے ۔ تلنگانہ کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کانگریس کو جیتنا ضروری ہے ۔
دریں اثنا کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی جو تلنگانہ کے دورے پر ہیں نے آج دوسرے دن حیدرآباد کی چنچل گوڑہ جیل پہنچ کر جیل میں محروسکانگریس کی طلبہ تنظیم این ایس یو آئی کے لیڈروں سے ملاقات کی اور انہیں پارٹی کی جانب سے ہر ممکنہ مدد اور حمایت کی یقین دہانی کروائی۔ بتایا گیا ہے کہ راہل گاندھی نے این ایس یو آئی لیڈروں سے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں کے خلاف جاری ان کی لڑائی میں وہ ان کے ساتھ ہیں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں عثمانیہ یونیورسٹی میں دھرنا دینے والے این ایس یو آئی کے 18 لیڈروں بشمول ریاستی صدر این ایس یو آئی بی وینکٹ کو پولیس نے گرفتار کرکے ریمانڈ کردیا تھا۔ گزشتہ روز ہی راہل گاندھی ان سے ملاقات کرنے جیل جانے والے تھے تاہم حکام نے راہل گاندھی کو جیل جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔تلنگانہ کانگریس کے کئی لیڈروں کی درخواست پر آج صبح راہل گاندھی کو جیل میں محروس لیڈروں سے ملاقات کی اجازت دی گئی۔ راہل کے ساتھ، جیل حکام نے صرف پی سی سی صدر ریونت ریڈی اور سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارک کو جیل کی اجازت دی تھی جس پر ان دونوں لیڈر بھی راہل گاندھی کے ہمراہ چنچل گوڑہ جیل پہنچے اور این ایس یو آئی لیڈروں سے ملاقات کی۔راہل گاندھی کے چنچل گوڑہ جیل پہنچنے پر پولیس نے علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے ۔ راہل گاندھی کے دورے کے اختتام تک جیل میں دیگر قیدیوں کے رشتہ داروں کو ملاقات کا موقع نہیں دیا گیا۔ قبل ازیں راہل گاندھی نے آج دوسرے دن صبح میں شہر حیدرآباد کی ایک اسٹار ہوٹل میں تلنگانہ تحریک میں حصہ لینے والے اہم رہنماوں بشمول انقلابی شاعر غدر، پروفیسر ہر گوپال، چیرکو سدھاکر اور پروفیسر کانچہ ایلیا سے ملاقات کی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS