تبریز انصاری ماب لنچنگ معاملہ: ملزمین کو عدالت نے دی ضمانت

0

نئی دہلی: ملک کے مختلف شہروں اور علاقوں میں مستقل طور پر ماب لنچنگ کے واقعات پیش آرہے ہیں، لیکن متاثریں کو انصاف نہیں مل پا رہا ہے۔جھارکھنڈ کے سرائے کیلا میں ہوئی تبریز انصاری ماب لنچنگ کے تعلق سے آج عدالت میں سماعت ہوئی ۔ رانچی ہائی کورٹ نے 11 میں سے 6 ملزمین کو ضمانت پر آزاد کرنے کا حکم دیا ہے۔ جن ملزمین کو ضمانت ملی ہے ان کے نام بھیم سین منڈل، چامو نایک، مہیش مہلی، ستیہ نارائن نایک، مدن نایک اور وکرم منڈل ہیں۔ سماعت کے دوران ملزمین کے وکیل اے کے ساہنی نے عدالت میں کہا کہ تبریز انصاری معاملے میں ان کا نام ایف آئی آر میں درج نہیں ہے اور نہ ہی نامزد ملزم پپو منڈل نے پولس کو دیے بیان میں ان کا نام لیا ہے۔
ملزمین کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 18 جون 2019 کو چوری کے الزام میں تبریز انصاری کو پولس نے گرفتار کیا تھا ،اور سی جے ایم عدالت نے اسے جیل بھیج دیا تھا۔ 22 جون کو اس کی طبیعت خراب ہوئی اور علاج کے دوران سرائے کیلا کے صدر اسپتال میں تبریز انصاری کی موت ہو گئی تھی۔ وکیل نے کہا کہ جو کچھ ہوا اسے دیکھتے ہوئے واضح ہے کہ یہ حراست میں ہوئی موت سے جڑا معاملہ ہے۔ اس لیے ملزمین کو ضمانت ملنی چاہیے۔
سماعت کے دوران تبریز انصاری کے گھر والوں کی جانب سے عدالت میں پیش وکیل نے ملزمین کی ضمانت کی مخالفت کی۔ انھوں نے عدالت سے کہا کہ تبریز انصاری سے مار پیٹ کے واقعہ میں یہ سبھی لوگ شامل تھے، اس لیے انھیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ دونوں فریق کی دلیلوں کو سننے کے بعد رانچی ہائی کورٹ نے 6 ملزمین کو ضمانت دے دی۔
قابل ذکر ہے کہ سرائے کیلا میں 17 جون کو تبریز انصاری پر بھیڑ نے اس وقت حملہ کر دیا تھا جب وہ اپنے رشتہ دار کے یہاں سے اپنے گھر واپس لوٹ رہا تھا۔ چوری کے شبہ میں بھیڑ نے تبریز انصاری کو کھمبے سے باندھ دیا تھا اور خوب پٹائی کی تھی۔ بھیڑ نے ان کے ساتھ کئی گھنٹوں تک مار پیٹ کی اور پھر پولس کے حوالے کر دیا تھا۔ موقع پر پہنچی پولس سنگین طور سے زخمی تبریز کو ضلع اسپتال لے کر گئی تھی۔ ضروری علاج کے بعد ڈاکٹروں نےپولس کو اس بات کی منظوری دے دی تھی کہ وہ تبریز کو لے جا سکتے ہیں۔ چار دن بعد جب تبریز انصاری کی حالت بگڑ گئی تو اسے دوبارہ اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS