سپریم کورٹ کا ہندو تنظیموں کی ریلیوں پرپابندی لگانے سے انکار، سی سی ٹی وی ویڈیو ریکارڈنگ کرنے کی ہدایت

0
فضائیہ کو 1.54 کروڑ روپے کا معاوضہ دینا ہوگا
فضائیہ کو 1.54 کروڑ روپے کا معاوضہ دینا ہوگا

نئی دہلی (ایجنسیاں): سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کے یوتمال اور چھتیس گڑھ کے رائے پور میں ہندو تنظیموں کی طرف سے منعقد ہونے والی ریلیوں پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے دونوں اضلاع کے ضلع مجسٹریٹس اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ دونوں ریلیوں کی ویڈیو ریکارڈنگ کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ریلیوں کے دوران نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے ہندو تنظیم کی ریلی پر پابندی لگانے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ’جن لوگوں پر نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام ہے وہ عدالت میں نہیں ہیں۔ ایسے میں وہ ریلیوں پر پابندی نہیں لگا سکتے۔ حالانکہ دونوں اضلاع کے ڈی ایم اور ایس پیز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ریلی کی جگہوں پر ریکارڈنگ کی سہولیات والے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ اگر کچھ ہوتا ہے تو نفرت انگیز تقاریر کرنے والوں کی شناخت کی جا سکے۔‘

مہاراشٹر کے یوتمال میں ہندو جن جاگرتی سمیتی تنظیم اور چھتیس گڑھ کے رائے پور میں بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی ریلیاں ہونے والی ہیں۔ ان ریلیوں میں ہندووادی لیڈر اور بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ خطاب کر سکتے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ پر پہلے بھی ریلیوں کے دوران نفرت انگیز تقاریر کرنے کا الزام لگایا جا چکا ہے۔ شاہین عبداللہ نامی شخص نے ان ریلیوں کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور ان کے انعقاد پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ درخواست گزار کی جانب سے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل کپل سبل عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: مہاراشٹرا نااہلی تنازعہ: سپریم کورٹ میں نارویکر کے فیصلے کے خلاف عرضی پر پیر کو سماعت

درخواست گزار نے درخواست میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ان ریلیوں میں نفرت انگیز تقاریر کی جا سکتی ہیں۔ 18 جنوری کو یوتمال میں ایک ریلی ہونی ہے۔ رائے پور میں 19-25 جنوری کو ریلی نکالنے کی تجویز ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے روک لگانے سے انکار کر دیا کہ عدالت پہلے ہی ایسے واقعات کے لیے ہدایات جاری کر چکی ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS