نئی دہلی :معروف علم دین اور رکن پارلیمنٹ مولانا بدرالدین اجمل کی قیادت والی آسام کی ایک اہم سیاسی پارٹی آل انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکریٹک(اے آئی یو ڈی ایف)نے بھی شہریت ترمیم قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک پٹیشن داخل کی ہے جس کا ڈائری نمبر (46889/2019)ہے جبکہ اس سے پہلے مولانا کی صدارت والی جمعیة علماءصوبہ آسام اس سیاہ اور غیر آئینی قانون کے خلاف پٹیشن داخل کر چکی ہے جس کا ڈائری نمبر (45503/2019)ہے۔ مولانا اجمل نے کہا چونکہ شہریت ترمیمی قانون ہندوستان کے دستور و آئین سے متصادم ہونے والا قانون ہے اس لئے اس کے خلاف پوری تندہی سے ہر محاذ پر کھڑا ہونا ضروری ہے ۔ مولانا نے کہا کہ یہ ایک جمہوری ملک ہے جہاں ہمیں مختلف طریقے سے اپنے حقوق کے تحفظ اور نا انصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اسلئے جہاںایک طرف ہمیں سڑک پر آواز بلند کرنی ہے وہیں ہمیں عدالت میں بھی اس کے خلا ف پوری قوت سے لڑنا ہے۔
سرکار کی ہٹ دھرمی اور معاملہ کی حساسیت کے پیشِ نظر ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اسے ہم جمعیة علماءصوبہ آسام اور اپنی پارٹی اے آئی یوڈی ایف دونوں کے پلیٹ فارم سے عدالت میں چیلنج کریں گے۔ چنانچہ جمعیة علماءصوبہ آسام کی جانب سے ہم پہلے ہی پٹیشن داخل کر چکے ہیں جس پر ایک18 دسمبر کو سماعت بھی ہوئی تھی اور اگلی سماعت22 جنوری کو متوقع ہے، اور اب ہم نے مشورہ کے بعداپنی پارٹی کی طرف سے بھی پٹیشن داخل کیا ہے اور انشاءاللہ قابل وکلاءکی خدمات حاصل کرکے اس سیاہ قانون کے خلاف قانونی لڑائی لڑیں گے۔ مولانا اجمل نے کہا کہ یوپی کے مختلف اضلاع بشمول مظفرنگر،بجنور، غازی آباد، مﺅ، فیروزآباد، لکھنو¿ وغیرہ سے جو خبریں آرہی ہیں اس کے مطابق یوگی کی پولس نے اس سیاہ قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر پہلے لاٹھی چلایا، آنسو گیس کا استعمال کیا،گولی چلائی،اور اب ہر گھر سے مردوں کو اٹھا یا جا رہاہے، گھروں میں توڑ پھوڑ اور عورتوں کو زدو کوب کیا جارہا ہے جو انتہائی شرمناک ہے اور سراسر ظلم ہے۔ مولانا نے کہا مگر جس طرح اس ملک کا نوجوان اور مختلف مذاہب کے لوگ سرکار کے ظلم اور دباﺅ کے با وجود شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف عدالت پہونچے ہیں اور سڑکوں پر اتر رہے ہیں وہ اِس بات کا ثبوت ہے کہ اس ملک میں جمہوریت اور سیکولرزم کی بنیاد موجود ہی نہیں مضبوط بھی ہے، اسلئے ہم میں سے ہر ایک کی ذمہ اری مزید بڑھ جاتی ہے کہ ہم اس ملک کی جمہوریت اور سیکولرزم کے تحفظ کے لئے مظبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں تبھی یہ ملک بچے گا اور آگے بڑھے گا۔
سی اے اے کے خلاف اے آئی یو ڈی ایف پہنچی سپریم کورٹ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS