نئی دہلی: منگل کو سپریم کورٹ سے بی جے پی کو زبر دست چوٹ لگی ہے۔ چندی گڑھ کے میئر کے انتخاب کے تنازع پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ایک بے مثال فیصلہ سناتے ہوئے عام آدمی پارٹی،کانگریس اتحاد کے امیدوار کلدیپ کمار کو میئر قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے منسوخ ہونے والے 8 ووٹوں کو درست مان لیا اور 12 ووٹ جو پہلے درست تھے ان میں 20 ووٹ شامل تھے، جس کے بعد کلدیپ کمار کو میئر قرار دیا گیا۔
معلوم ہوکہ اس سے قبل، چندی گڑھ کے میئر کے انتخاب کے بعد ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ جس میں ریٹرننگ آفیسر انیل مسیح کو AAP کونسلروں کے لیے ڈالے گئے بیلٹ پیپرز پر نشان لگاتے ہوئے دکھایا گیا۔
اس کے ساتھ ہی انیل مسیح کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے 3 ہفتوں میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ عدالت کا فرض ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس طرح کے ہتھکنڈوں سے جمہوری عمل تباہ نہ ہو، اس لیے ہمارا موقف ہے کہ عدالت ایسے غیر معمولی حالات میں بنیادی جمہوری مینڈیٹ کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ عدالت مکمل انصاف کرنے کی پابند ہے، پورے انتخابی عمل کو منسوخ کرنا درست نہیں۔ بیلٹ کا کوئی دفاع نہیں تھا۔ پریزائیڈنگ آفیسر مسیح غلط کام کے مرتکب ہیں۔
مزید پڑھیں: کسان 21 فروری کو 4 ریاستوں میں احتجاج کریں گے، 26-27 کو دہلی تک ٹریکٹر مارچ کریں گے: راکیش ٹکیت
وائرل ویڈیو سپریم کورٹ میں تقریباً 20 منٹ تک چلائی گئی۔ جسٹس پارڈی والا نے سوال کیا کہ بیلٹ پر ٹک کیوں لگایا گیا؟ مکل روہتگی نے جواب دیا کہ انہوں نے اندازہ لگایا کہ کچھ بیلٹ غلط تھے۔ وہ چور نہیں ہیں۔ کچھ بیلٹ پیپرز میں دھاندلی ہوئی تھی، اس لیے وہ مسترد کر دیے گئے، لیکن اس وجہ سے افسر کو چور نہیں کہا جا سکتا۔