نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ہفتے کے روز کہا کہ قومی دارالحکومت کے عوام کی کوشوں سے ہم یہاں کورونا کی تیسری لہر سے مؤثر ڈھنگ سے نجات پانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے آج دہلی میں کورونا کی تازہ صورتحال پر کہا کہ نومبر میں ایک وقت ایسا تھا‘جب 100 افراد کا ٹیسٹ کیا جاتا تھا تو 15.6 فیصد افراد کورونا متاثر نکلتے تھے،آج یہ تعداد کم ہو کر محض 1.3 فیصد ہو گئی۔ آج جو رپورٹ آئی ہے، اس میں 87 ہزار ٹیسٹ میں سے محض 1133 افراد متاثر پائے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا،’ دہلی کے عوام کی کوششوں سے ہم یہاں کورونا کی تیسری لہر سے مؤثر ڈھنگ سے نمٹنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ دہلی میں اب کورونا کی تیسری لہر ختم ہو گئی ہے۔ روزانہ تقریباً 90 ہزار سیمپل کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جو ملک کی کسی بھی ریاست سے سب سے زیادہ ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب نیویارک میں ایک دن میں 6300 کورونا کیسز آئے تھے، اس وقت وہاں کے اسپتالوں میں افرا تفری کا ماحول تھا لیکن دہلی میں 8600 کیسز آنے کے بعد بھی ایسا کوئی ماحول نہیں تھا۔ اس دن ہمارے پاس 7000 بیڈ خالی تھے۔ یہ سب دہلی کے بہترین کووِڈ انتظام کا نتیجہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ آج دہلی میں یومیہ فی 10لاکھ 4500 ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔ وہیں اترپردیش میں یہ 670 جو گجرات میں ہر دن 800 ہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دہلی نے پوری دنیا کو کورونا سے لڑنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی اور نئے طریقے دیے ہیں۔ پلازما تھیریپی، ہوم آئیسولیشن اور کورونا ویریئرس کے شہید ہونے پر ان کے خاندان کو ایک کروڑ کی رقم اسی کی کچھ مثال ہے۔
انہوں نے کہا،’میں آج دہلی کے تمام افراد کو مزید کورونا ویریئرس کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ساتھ ہی تمام مذہبی، سماجی اور سرکاری اداروں کا بھی تعاون کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ابھی بھی لڑائی ختم نہیں ہوئی ہے۔ جب تک کورونا کی دوا نہیں آتی، ہم سبھی کو احتیاط برتنا ہوگی‘۔
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS