،وادیٔ کشمیر میں سردی کی شدید لہر !چلۂ کلان میں حالات کے مزید ابتر ہونے کی پیش گوئی

    0

    سرینگر(صریر خالد،ایس این بی):کشمیر میں ہر گذرتے دن کے ساتھ سردی کی شدت میں انتہائی اضافہ ہوتا جارہا ہے یہاں تک کہ چلہ کلان کی آمد سے قبل سردی کے ریکارڈ قائم ہونے لگے ہیں۔واضح رہے کہ 21دسمبر سے چلہ کلان کے نام سے جانا جانے والا شدید سردی کا چالیس روزہ دو شروع ہونے جارہا ہے جسکے دوران درجۂ حرارت کے بہت زیادہ گرنے کا اندیشہ ہے۔
    محکمۂ موسمایت کا کہنا ہے کہ گذشتہ کئی دنوں سے درجۂ حرارت میں متواتر کمی آرہی ہے۔محکمہ کے ایک افسر نے کہا کہ شبانہ درجۂ حرات میں خصوصٰ طور اس حد تک کمی ہوئی ہے کہ بدھ اور جمعرات کی رات منفی6.4ڈگری سیلسیش کے ساتھ امسال کی سرد ترین رات گذری۔انہوں نے کہا کہ گئے دس برسوں میں یہ پانچویں بار ہے کہ جب وادیٔ کشمیر میں درجۂ حرارت اس حد تک نیچے لڑھک گیا ہے۔
    شدید سردی کی وجہ سے معروف ڈل جھیل کے کچھ حصوں کے علاوہ دیگر کئی آبی ذخائر اور گھروں کو پانی پہنچانے والے نل وغیرہ جم نے لگے ہیں جسکی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔وادی کے مختلف علاقوں میں پتہ کرنے پر معلوم پڑا ہے کہ نل جم گئے ہیں اور لوگوں کو پانی لینے میں مشکلات درپیش ہیں۔ جنوبی کشمیر کے ایک شہری قیصر احمد نے بتایا کہ انکے گھر میں نل جم گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سردی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ گھر سے باہر آنا مشکل ہوگیا ہے۔سرینگر میں ایک پلمبر مشتاق احمد نے بتایا کہ انکے کئی صارفین کے گھروں میں نل جم گئے ہیں یا پائپ پھٹ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں کئی صارفین نے صبح سویرے سردی کی شدت سے پھٹے ہوئے پائپ بنانے کیلئے بلایا۔
    حالانکہ جمعہ کو سرینگر سمیت وادی کے تقریباََ سبھی علاقوں میں سورج نکلا ہوا تھا تاہم سردی کی شدت میں کوئی تفاوت نہیں ہے۔چناچہ بجلی کی ضرورت اور دستیابی میں آئے دنوں فاصلہ بڑھتا جارہا ہے اور بیشتر علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں بمشکل بجلی دیکھنے کو ملتی ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے جہاں انہیں اندھیرے میں رہنا پڑھتا ہے وہیں انکے لئے پانی لفٹ کرنا بھی نا ممکن ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ابھی چند دنوں تک بارش یا برفباری کا کوئی امکان تو نہیں ہے لیکن سردی کی شدت سے راحت ملنے کی بھی کوئی امید نہیں ہے۔محکمہ کے افسر مختار احمد نے بتایا کہ چلۂ کلان کے دوران ریکارڈ حد تک سردی بڑھ سکتی ہے۔
    شدت کی سردی کی وجہ سے لوگوں کا گھر سے نکل کر مزدوری پر جانا اور دیگر کاموں پر جانا مشکل ہوگیا ہے تاہم کووِڈ19-کی وجہ سے اسکولی بچے گھروں میں بند ہیں اور وہ کسی حد تک سردی سے بچے ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS