ڈاکٹروریندرکمار
مرکزی وزیر برائے سماجی انصاف
وتفویض اختیارات
وزیر اعظم نریندر مودی کی شاندار قیادت میں،سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت، سماج کے پسماندہ اور محروم طبقات، جیسے ایس سی، او بی سی، ای بی سی، ڈی این ٹی،ٹرانس جینڈر، بزرگ شہریوں اور صفائی کرمچاریوں وغیرہ کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ گزشتہ 9 برسوں میں، سماجی، تعلیمی اور معاشی طور پربااختیار بنانے سمیت مختلف شعبوں میں ان طبقوں کے لوگوں کی نمایاں پیش رفت دیکھی جا رہی ہے۔ حکومت ہند کے سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے محکمے کے ذریعے گزشتہ 9 برسوں میں چند نمایاں اسکیمیں نافذکی گئی ہیں۔
غریب ترین گھرانوں سے اعلیٰ تعلیم میں درج فہرست ذاتوں(ایس سی)، طلبا کے مجموعی داخلے کے تناسب میں اضافے کے مقصد سے’’ہندوستان میں تعلیم کے لیے درج فہرست ذاتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو میٹرک کے بعد کے وظائف‘‘ دیئے گئے۔ سال 20-2019کے دوران درجہ 11 – 12 میں تعلیم حاصل کرنے والے ایس سی طلبا کے مجموعی داخلے کا تناسب 52.9فیصد تھا۔سال 21-2020کے دوران یہ بڑھ کر 56.1فیصد اور سال 22-2021 کے دوران 61.5 فیصدہوگیا۔ سال 15-2014 سے اب تک 4.87 کروڑ سے زیادہ ایس سی طلبا نے 29828.80 کروڑ روپے کی مرکزی امداد کی رقم حاصل کی ہے۔ ’’ ایس سی اور دیگر طلبا کے لئے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم ‘‘ اْن ایس سی طلبا کے لیے ہے جن کے والدین کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے۔ سال 20-2019 کے دوران درجہ 9-10 میں تعلیم حاصل کرنے والے ایس سی طلبا کے مجموعی داخلے کا تناسب 83فیصد تھا۔ سال 21-2020 کے دوران یہ بڑھ کر 84.8 فیصد اور سال 22-2021 کے دوران 84.9فیصد ہوگیا۔سال 15-2014 سے لے کر اب تک2.31 کروڑ سے زیادہ ایس سی طلبا کو 3528.17 کروڑ روپے کی مرکزکی امدادی رقم ملی ہے۔ سال15-2014 سے، 19995 سے زیادہ ایس سی اور او بی سی طلبا کو ’’اسکالرشپ فارہائر ایجوکیشن فار ینگ اچیورز اسکیم (شریاس)، ایس سی اور او بی سی طلبا کے لیے مفت کوچنگ(ایف سی ایس)‘‘ کے تحت 109.79 کروڑ روپے کی مرکزکی امدادی رقم جاری کی گئی۔ سال 15-2014 سے اب تک ’’ٹاپ کلاس اسکالرشپ اسکیم فار ایس سیز (ٹی سی ایس)‘‘ کے تحت21988 سے زیادہ ایس سی طلبا کو مرکزکی امدادی رقم 399.15 کروڑ روپے جاری کی گئی۔ سال 15-2014 سے اب تک ایس سی، ڈی نوٹیفائیڈ، خانہ بدوش اور نیم خانہ بدوش قبائل ،بے زمین زرعی مزدوروں اور روایتی کاریگروں کے زمروں سے تعلق رکھنے والے 950 سے زیادہ منتخب طلبا کو ’’نیشنل اوورسیز اسکالرشپ اسکیم فار ایس سی اسٹوڈنٹس (این او ایس)‘‘ کے تحت مرکزکی امدادی رقم 222.24 کروڑ روپے جاری کی گئی۔ سال15-2014 سے اب تک ’’نیشنل فیلوشپ فار ایس سی اسٹوڈنٹس (این ایف ایس سی)‘‘ کے تحت 21066 سے زیادہ طلبا کو مرکزکی امدادی رقم 1628.89 کروڑ روپے جاری کی گئی۔ سال 15-2014 سے اب تک’’ہدف بنائے گئے علاقوں میں ہائی اسکولوں میں ایس سی طلبا کے لیے رہائشی تعلیم کی اسکیم(شریشٹا)‘‘کے تحت 3.18 لاکھ سے زائد طلبا کو مرکزکی امدادی رقم 457.22 کروڑ روپے جاری کی گئی۔
پردھان منتری انوسوچیت ذاتی ابھیودے یوجنا (پی ایم-اے جے اے وائی) کا مقصد ہنرمندی کا فروغ، آمدنی پیدا کرنے والی اسکیموں اور دیگر اقدامات کے ذریعے روزگار کے اضافی مواقع پیدا کرنا ہے۔
پی ایم-اے جے اے وائی 3 سابقہ مرکزکی اسپانسر شدہ اسکیموں کی ایک ضم شدہ مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم ہے، یعنی (i) پردھان منتری آدرش گرام یوجنا کی سابقہ اسکیم کا آدرش گرام جزو سال 23-2022 میں مزید 11500 گاؤوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ 4351 گاؤوں کو پہلے ہی آدرش گرام قرار دیا جاچکا ہے (ii) درج فہرست ذاتوں کے ذیلی منصوبے کے لیے خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے ٹو ایس سی ایس پی)، فی مستفید یا گھر مالی امداد 50,000 روپے یا پروجیکٹ لاگت کا 50فیصد جو بھی کم ہو، (iii) ہاسٹل کا جزو ( سابقہ اسکیم بابو جگ جیون رام چھاتراواس یوجنا ( بی جے آر سی وائی)، سال 24-2023 کے لیے پی ایم-اے جے اے وائی کی اسکیم کے واسطے کل پروجیکٹیڈ خرچ 2050.00 کروڑ روپے ہے۔
’’نیشنل ایکشن فار میکینائزڈ سینیٹیشن ایکو سسٹم (نمستے)‘‘ کا مقصد صفائی ستھرائی کے کاموں کے میکانائزیشن کو فروغ دینا ہے تاکہ سیور اور سیپٹک ٹینک کے کارکنوں کی اموات کو روکا جا سکے اور صفائی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ بینکوں کے ذریعہ مالی اعانت یافتہ پروجیکٹوں کے لئے 5.00 لاکھ روپے تک کی کیپٹل سبسڈی اور سود پر سبسڈی فراہم کی جاتی ہے۔ ہاتھ سے میلا ڈھونے والوں کی باز آباد کاری کے لئے اپنے روزگار کی اسکیم (ایس آر ایم ایس) کے ایک حصے کے طور پر سال 15-2014 سے اب تک 22,294 ہاتھ سے میلا ڈھونے والوں اور ان کے زیر کفالت افراد کا مختلف ہنر مندی کے فروغ کے تربیتی پروگراموں میں اندراج کیا گیاہے۔ 508 اضلاع نے خود کو ہاتھ سے میلا ڈھونے سے پاک قرار دیا ہے۔
’’اٹل وَیو ابھیودے یوجنا (اے وی وائی اے وائی)‘‘ بزرگ شہریوں کی دیکھ بھال کے لئے ہے اور شیلٹر، مالی تحفظ، خوراک، صحت دیکھ ریکھ اور انسانی تعامل یا عزت کی زندگی کا خیال رکھتی ہے۔ سال 15-2014 سے اب تک 6,67,330 مستفیدین کو 511.81 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔ سال 20-2019 سے لے کر سال 23-2022 تک ’’اسٹیٹ ایکشن پلان فار سینئر سٹیزنز (ایس اے پی ایس آر سی)‘‘ اسکیم کے تحت 43.13 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ سال 18-2017 سے اب تک آر وی وائی کے تحت لگائے گئے 265 کیمپوں میں 2,99,942 مستفیدین کو 24,649.98 لاکھ روپے مالیت کے کل 12,24,645 آلات تقسیم کیے گئے۔
’’نشا مکت بھارت ابھیان (این ایم بی اے)‘‘ کو 15 اگست 2020 کو 32 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام خطوں کے 272 اضلاع میں وضع کیا گیا اور شروع کیا گیا۔ تقریباً 3.08 کروڑ نوجوانوں، 4,000 یووا منڈلوں، این وائی کے ایس اور این ایس ایس رضاکاروں اور یوتھ کلبوں نے ابھیان کی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے اور ملک بھر کے 6000 اسکولوں میں 13 لاکھ سے زیادہ طلبا پہنچے ہیں۔
’’پردھان منتری دکشتا اور کشلتا سمپن ہت گراہی ( پی ایم – دکش)‘‘ کا مقصد ملازمتیں تلاش کرنے یا خود روزگار کے منصوبوں میں اعلیٰ معیار کی مہارتیں فراہم کرنا ہے۔ مالی سال 21-2020 میں مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 32097 تھی اور 23-2022 کے دوران یہ تعداد تقریباً 35484تھی۔
ہمارے حساس وزیر اعظم نریندر مودی کی شاندار قیادت میںسماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت گزشتہ 9 برسوں میں معاشرے کے پسماندہ طبقے کے لیے وقار، ترقی اور ہر طرح کی فلاحی اسکیموں کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے اور وزارت نے اس سلسلے میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں۔