سرسید مشن کی جانب سے جامعہ ہمدرد میں منعقد مذاکرے میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خاں کا اظہار خیال

0

مسلمانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنا سرسید کا مقصد تھا
انوارالحق
نئی دہلی (ایس این بی) : سرسید مشن کی جانب سے جامعہ ہمدرد ، نئی دہلی میں سرسید کے حوالے سے ایک مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر محمد افشار عالم نے کی۔اس موقع پرکیرالہ کے گورنر اور مہمان ذی وقار عارف محمد خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہ کہاکہ سرسید کا مقصد صرف تعلیمی ادارہ قائم کرنا ہی نہیں تھا، بلکہ مسلمانوں کو تعلیمی پسماندگی سے نکال کرجدید تعلیم سے آراستہ کرنا تھا ۔ انھوں نے کہاکہ سرسید ؒکو علی گڑھ یونیورسٹی قائم کرنی تھی اس لئے انھوں نے انگریزوں کی محالفت نہیں کی۔سرسید چاہتے تھے کہ مسلمان جدیدعلوم وفنون میں مہارت حاصل کریں ۔انھوں نے کہاکہ اس وقت مغل سلطنت میں اتفاق اور اتحاد کا فقدان تھا۔ ایک دوسرے کے خلاف ریشہ دانیوں میں مبتلا تھے ۔ اس سے فائدہ اٹھاکر انگریزوں نے ہندوستان پر پے درپے قبضہ کیا۔انھوں نے مزید کہاکہ سرسید کو انگریزوںکی حمایت حاصل نہیں ہوتی تو علی گڑھ یونیورسٹی ہرگز قائم نہیں ہوتی۔انھوں نے تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کے لئے تعلیم اشد ضروری ہے اس کے بغیر ترقی ناممکن ہے۔پروفیسر افشار عالم وائس چانسلر جامعہ ہمدرد نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ مجھے بے حد خوشی ہوئی کہ آج کے پروگرام میں عارف محمد خان یہاں تشریف لائے اور پروگرام کی صدارت کی۔اس کے لئے میں ان کا بے حد ممنون ومشکور ہوں۔انھوں نے کہاکہ ہمارے اندر بے شمار خامیاں ہیں اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے مدارس کو ہائر ایجوکیشن سے جوڑنے پر زودیااور کہاکہ مدارس کو ہائر ایجوکشن سے جوڑنا بے حد ضروری ہے تاکہ تعلیم کے میدان میں دیگر اقوام کی طرح مسلمانوں کا معیار بلند ہو۔اس کے علاوہ قمر آغا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس پروگرام میں جامعہ ہمدرد سے وابستہ پروفیسرس ،استاذہ اور طلباء وغیرہ کثیر تعداد میں موجود تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS