فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف جنوبی افریقہ کا عالمی عدالت سے رجوع

0
غزہ میں ریکارڈ تعداد میں بچوں کو طبی امداد کی ضرورت ہے
غزہ میں ریکارڈ تعداد میں بچوں کو طبی امداد کی ضرورت ہے

غزہ /تل ابیب(ایجنسیاں): عالمی عدالت انصاف کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی افریقہ نے اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کے نسل کشی کنونشن کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف سے اسرائیل کے خلاف مقدمہ چلانے کی درخواست کی ہے۔جنوبی افریقہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی اقدامات نسل کشی ہیں، اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں کو جان بوجھ کر قتل کر رہی ہے اور غزہ کے بڑے حصے کو تباہ کردیا گیا ہے، اسرائیل کی جانب سے طاقت کے اندھا دھند استعمال کا مقصد فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنا ہے، اسرائیل کا یہ عمل نسل کشی کنوشن کی خلاف ورزی ہے۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے غزہ میں موجود فلسطینیوں کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے درخواست کی گئی ہے کہ اسرائیل کو نسل کشی کا مرتکب قرار دے کر مقدمہ چلایا جائے اور اسے مزید کارروائیوں سے روکا جائے۔جنوبی افریقہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں انسانیت کے خلاف جرائم کی مسلسل اطلاعات ہیں، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر تشدد کا سلسلہ جاری ہے اور امکان ہے کہ اسرائیلی جرائم میں مزید اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں اور 24 گھنٹوں میں مزید187 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں 21 ہزار 507 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔7 اکتوبر سے اب تک 55 ہزار 915 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں، غزہ میں صحت کی سہولیات کو اسرائیلی حملوں سے شدید نقصان پہنچا ہے جس کے باعث ذخمیوں کے علاج میں مشکلات کا سامنا ہے۔غزہ پر جارحیت کا سلسلہ برقرار رکھنے پر جنوبی افریقہ پہلے ہی اسرائیل سے اپنے سفارتی عملے کو واپس بلا چکا ہے۔گزشتہ دنوں جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نے غزہ میں جاری وحشیانہ کارروائیوں پر اسرائیلی وزیراعظم کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

ادھر اقوام متحدہ نے غزہ کی صورتحال کے ابتر ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل۔ فلسطین ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برائے مشرق وسطیٰ، ایشیا اور بحرالکاہل خالد خیری نے اس موقع پر ایک تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن مستقبل کا واحد حل سیاسی عمل کی تعمیر نو میں پنہاں ہے۔خیری نے کہا کہ غزہ کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جارہی ہے اور مشرق وسطیٰ کی عمومی صورتحال تشویشناک ہے۔ مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی کشیدگی مسلسل بڑھنے پر توجہ مبذول کراتے ہوئے خیری نے کہا کہ آباد کاروں کے تشدد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جو کہ باعث خدشات ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے نائب مستقل نمائندے ماجد بامیہ نے کہاکہ اسرائیل کا مقصد انسانوں کے ایک گروہ کو صفحہ ہستی سے مٹانا اور انہیں جبراًبے گھر کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: دمشق ائیرپورٹ پر اسرائیلی حملہ، ایرانی پاسداران انقلاب کے 11 ممبران مارے گئے: عرب میڈیا

کارنیگی اینڈومنٹ تھنک ٹینک کے نائب صدر مروان معشر نے خبردار کیا ہے کہ آبادی اور سیاسی حقائق کی وجہ سے دو ریاستی حل ناممکن بن سکتا ہے۔نارویجن ریفیوجی کونسل کے سینئر ایڈوائزراتے ایفسٹین نے بھی کہا کہ غزہ کے لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے فاقہ کشی کا سد باب کرنے کے لیے مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS