نئی دہلی،(یو این آئی):سپریم کورٹ نے جنسی استحصال کے ایک معاملے میں’اسکن ٹواسکن ٹچ‘پر بمبئی ہائی کورٹ کے فیصلے کو پلٹنے کی مانگ سے متعلق عرضیوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جج یو یو للت کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال، مہاراشٹر حکومت اور قومی خواتین کمیشن اور دیگر فریقین کے وکلا کی دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔
ہائی کورٹ نے 19جنوری کو اپنا فیصلے میں کہا تھا کہ ملزم اور متاثرہ کا’اسکن ٹو اسکن ٹچ‘نہیں ہونے کی حالت میں جنسی جرم کے معاملے میں پوکسو ایکٹ کے تحت نہیں آتا ہے۔ اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال، مہاراشٹر حکومت اور قومی خواتین کمیشن اور دیگر نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
جج یو یو للت، جج رویندر بھٹ اور جج بیلا ترویدی کی بنچ کے سامنے سماعت کے دوران اپنے دلائل دیتے ہوئے اٹارنی جنرل نے کہاتھا کہ ہای کورٹ کے فیصلے میں پوکسو ایکٹ کی دفعہ سات کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ ہائی کورٹ کے فیصلے سے ایسا لگتا ہے کہ اگر کوئی شخص سرجیکل دستانے پہن کر ایک خاتون کے پورے جسم کو اس کی مرضی کے بغیر چھوٹا ہے ہے تو اسے جنسی استحصال کے لئے سزا نہیں دی جائے گی۔ عدالت عظمی نے سماعت کے دوران اٹارنی جنرل کے مختلف دلائل کی بنیاد پر کہا تھا کہ ہائی کور ٹ کے اس فیصلے کے دو ر رس خطرناک نتائج سامنے آنے کا اندیشہ ہے۔
بمبئی ہائی کورٹ کے 19جنوری کے فیصلے پر عدالت عظمی نے 27جنوری کو روک لگا دی تھی۔
اسکن ٹو اسکن ٹچ تنازعہ:سپریم کورٹ میں سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS