اپوزیشن کی پیگاس، مہنگائی، بے روزگاری اور چینی دراندازی جیسے موضوعات پر سرکار کو گھیرنے کی تیاری

0

پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے آثار
نئی دہلی، (پی ٹی آئی) : پارلیمنٹ کے پیر کے روز سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن کے ہنگامہ خیز رہنے کے آثار ہیں اور اپوزیشن نے پیگاسس جاسوسی معاملے، مشرقی لداخ میں چینی ’دراندازی‘ جیسے موضوعات پر سرکار کو گھیرنے کی تیار کی ہے۔ بجٹ سیشن کا آغاز 31 جنوری کو ہو رہا ہے اور اس روز صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کو خطاب کریں گے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن اسی روز سال 2021-22 کا اقتصادی سروے پیش کریں گی۔ وزیر خزانہ یکم فروری کو مالی سال 2022-23 کا مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ کووڈ وبا کی تیسری لہر کو دیکھتے ہوئے سیشن کے پہلے مرحلہ کے دوران لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اجلاس دن میں الگ الگ وقت پر منعقد ہوں گے، تاکہ کووڈ سے متعلق سماجی فاصلہ کے ضوابط پر عمل درآمد ہو سکے۔ بجٹ اجلاس کے پہلے 2دن وقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوں گے۔ لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک شکریہ پر بحث بدھ سے شروع ہوگی۔ ایسا امکان ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی 7 فروری کو بحث کا جواب دیں گے۔
لوک سبھا سیکریٹریٹ کے حکام کے مطابق صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک شکریہ پر بحث کے لیے 4 دن رکھے گئے ہیں جو 2 فروری سے شروع ہوگی۔ پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کا پہلا مرحلہ 31جنوری سے 11 فروری تک چلے گا۔ اس کے بعد مختلف محکموں کے بجٹ الاٹمنٹ پر غور و فکر کے لیے چھٹی رہے گی۔ بجٹ سیشن کا دوسرا مرحلہ 14 مارچ سے شروع ہو گا جو 8 اپریل تک چلے گا۔ صدر جمہوریہ کا خطاب 31 جنوری کو ہوگا۔ لوک سبھا کا اجلاس یکم فروری کو صبح 11بجے ہوگا اور اس دن عام بجٹ پیش کیا جائے گا۔ 2 فروری سے لوک سبھا کی کارروائی شام 4 بجے سے رات 9 بجے تک چلے گی۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ کے ایک حالیہ بلیٹن کے مطابق کورونا وائرس وبا کے مدنظر ایوان زیریں کے اجلاس کے دوران دونوں ایوانوں کے کمروں اور گیلریوں کا استعمال ارکان کے بیٹھنے کے لیے کیا جائے گا۔ بجٹ سیشن کا اجلاس ایسے وقت ہو رہا ہے جب 5 ریاستوں اترپردیش، اتراکھنڈ، گوا، پنجاب اور منی پورمیں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اہم اپوزیشن پارٹی کانگریس نے بجٹ سیشن میں کورونا متاثرہ کنبوں کے لیے راحت پیکیج، مہنگائی، بے روزگاری، کسانوں سے منسلک موضوعات، سرحد پر چین کے ساتھ تعطل اور کچھ دیگر امور کو لے کر سرکار کو گھیرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ سرحد پر چین کی بڑھتی جارحیت اور اس کے ساتھ جاری تعطل، مہنگائی، بے روزگاری، معیشت کی حالت، ایئر انڈیا اور دوسری سرکاری کمپنیوں کی نج کاری اور کسانوں سے وابستہ موضوعات پر سرکار سے جواب مانگا جائے گا۔ پارلیمانی اجلاس کا کام کاج ٹھیک ڈھنگ سے چلانے کے لیے راجیہ سبھا کے چیئر مین ایم وینکیا نائیڈو اور وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی پیر کو ایوانوں میں سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ کے بلیٹن کے مطابق کام کاج کی مشاورتی کمیٹی کی میٹنگ پیر یعنی 31 جنوری کو ہوگی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS