بجٹ سے بازار کی اہم توقعات

0
https://indianexpress.com/

نئی دہلی، (پی ٹی آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتارمن یکم فروری کو جب اپنا چوتھا عام بجٹ پیش کریں گی تو سبھی کی نگاہیں اس بات پر ہوں گی کہ سرکار مالیاتی مضبوطی کی کسوٹی اور پرکشش تدابیر کے درمیان کیسے توازن قائم کر پاتی ہے۔ ملک کی کارپوریٹ دنیا کو عام بجٹ میں کچھ اہم اعلانات کی توقع ہے جن کے زور پر وہ اپنی نمو کے ایجنڈا کو پھر سے طے کر سکیں۔ وہیں عام ٹیکس دہندہ اپنے ہاتھ میں خرچ کے لائق آمدنی بڑھنے کی امید کر رہا ہے، تاکہ وہ سرمایہ کاری کر سکے اور اصراف بڑھا سکے۔ بجٹ کو لے کر بازار کی اہم توقعات اس طرح ہیں۔ ڈائریکٹ(بلا واسطہ) ٹیکس: 80 سی کے تحت 1.5 لاکھ روپے تک کے ٹیکس سے چھوٹ کو بڑھا کر 2لاکھ روپے کیا جائے۔ متبادل رعایتی ٹیکس نظام کو زیادہ قابل قبول بنانے کیلئے اس کے تحت سب سے زیادہ 30 فیصد شرح ٹیکس کیلئے 15 لاکھ روپے کی آمدنی حد کو بڑھایا جائے۔ طویل مدتی پونجی جاتی فائدے پر لگنے والاٹیکس (ایل ٹی سی جی) سرمایہ کاروں کے بھروسے کو نقصان پہنچاتا ہے، بڑی معیشتوں میں یہ ٹیکس نہیں ہوتا۔ ہندوستان میں بھی امید کی جا رہی ہے کہ فہرست زدہ اکویٹی شیئروں کی فروخت پر اس ٹیکس میں رعایت دی جائے، جس سے شیئر بازار کے ذریعہ سرمایہ کاری بڑھے گی۔ کارپوریٹ دنیا کو کووڈ19- کے دوران سماج اور اہلکار بہبود پر آنے والے اخرجات یا اس کے بڑے حصے پر ٹیکس میں چھوٹ کی امید ہے۔ بالواسطہ ٹیکس: الیکٹرک گاڑیوں اور کل پرزوں، قابل تجدید توانائی کے آلات اور اسے متعلق چیزوں کیلئے ایکسائز ڈیوٹی ٹیکس ڈھانچے کو باجواز بنایا جائے۔ سیمی کنڈکٹر مینوفیکچررس کیلئے مخصوصی شعبہ جاتی رعایت۔ پیداوار سے متعلق حوصلہ افزائی اسکیم کی توسیع کیلئے بجٹ الاٹمنٹ۔ جانچ کیلئے درآمد شدہ چیزوں پر ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ میں توسیع۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS