شرجیل امام اور خالد سیفی کی ـضمانت پر فیصلہبالترتیب 30 اور 31 مارچ کو

0

نئی دہلی (ایس این بی ) : دہلی فسادات کی سازش رچنے کے معاملے میں ملزم بنائے گئے شرجیل امام کی ضمانت عرضی پرعدالت 30 مارچ کو فیصلہ کرے گی۔ وہیں خالد سیفی کی ضمانت عرضی پر فیصلہ 31 مارچ کو ہوگا ۔کڑ کڑ ڈوما کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ راوت نے دونوں کی ضمانت عرضی پر فیصلہ لینے کی نئی تاریخ طے کی ہے۔ جج شرجیل امام پر لگے ملک غداری کے معاملے میں 28مارچ سے روزانہ سنوائی کریں گے۔پچھلی سنوائی کے دوران الزام طے کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے پہلی نظر میںضروری ثبوت ہیں۔شرجیل امام 2019میں دہلی کے جامعہ نگر علاقے میں اور جنوری 2020میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریر دینے کا الزام ہے ۔اس سے پہلے دہلی فسادات کے معاملے میں ملزم جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا شرجیل امام کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے دہلی پولیس نے ہائی کورٹ سے کہا تھا کہ اس نے اپنی تقریر کے ذریعہ اسم میں قتل عام کے بارے میں جھوٹ پھیلایا تھا ۔ساتھ ہی وسطیٰ ہندوستان سے ملک کے شمال مشرقی علاقے تک پہنچ کو متاثر کرنے کے لئے ایک خاص مذہبی طبقہ کو اکسایا تھا ۔پولیس نے کہا تھا کہ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے شرجیل امام کو ضمانت نہ دی جائے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو وہ قانونی عمل سے بچ سکتا ہے اور گواہوں کو دھمکی بھی دے سکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS