شمالی ہند شدید سردی کی زد میں

0

شمالی ہند شدید سردی کی زد میں
نئی دہلی ( ایجنسیاں) شمالی ہند اس وقت شدید سردی کی زد میں ہے۔ دہلی سمیت بےشتر شمالی ریاستوںمیں درجہ حرارت معمول سے کافی نیچے ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 1997کے بعد دہلی میں دوسرا سب سے سرددن رہا۔دہلی میں جمعہ کو کم سے کم درجہ حرارت 4.2ڈگری سیلسےس پہنچ گیا، جبکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 13.4سیلسےس رہا جو معمول سے 7ڈگری کم رہا۔ محکمہ موسمیات نے بتایا ہے کہ آئندہ ہفتے تک دہلی والوں کو ٹھنڈ سے کوئی راحت نہیں ملنے والی ہے۔ یہ بھی بتایا گیاہے کہ 31دسمبر اور یکم جنوری کو ویسٹرن ڈسٹربنس کے باعث دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میںبارش ہوسکتی ہے، جس سے سردی میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ سردی سے اس وقت پنجاب، ہریانہ، راجستھان، اتراکھنڈ،ہماچل وغیرہ بری طرح ٹھٹھر رہے ہےں۔ راجستھان کے ضلع الور میں شدید ٹھنڈ کے سبب ریلوے اسٹیشن کے باہر فٹ پاتھ پر ایک بھکارَن کی موت ہوگئی۔ موت کے بعد کافی دیر تک لاش پڑی رہی، لیکن کسی نے خبرگیری نہیں کی۔ بعد ازاں ایک بھکاری اور کچھ مسافروں نے پولیس کو اطلاع دی ۔ پولیس نے لاش کو راجیو گاندھی اسپتال کی مورچری میں رکھوا دیا۔ ضلع الور میں عوام ٹھنڈ اور کہرے سے بے حال ہورہے ہیں۔ صبح 8 بجے یہاں درجہ حرارت 2 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا تھا۔ 
 وادی کشمیر میں جاری شہنشاہ زمستان چلہ کلان کے پہلے ہفتے کے دوران اگرچہ موسم خشک ہی رہا تاہم شبانہ درجہ حرارت مسلسل نقطہ انجماد سے نیچے گرنے سے زمستانی ہوائیں ہر گزرتے دن کے ساتھ تیز سے تیز تر ہورہی ہیں جس سے صبح کے وقت آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق جھیل ڈل جزوی طور پر منجمد ہوتے ہیں بلکہ نل اور پانی کی ٹینکوں میں بھی پانی جم جاتا ہے۔کشمیر کے دارالخلافہ سری نگر میں شبانہ درجہ حرارت مزید بڑھتے ہوئے منفی 5.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے منفی 0.6 ڈگری زیادہ ہے ۔دوسری جانب مرکز کے زیر انتظام لداخ میں شدید سردی کا راج برقرار ہے ۔ دراس اور کرگل میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 30 اور منفی 27 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
لداخ میں لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں امسال سخت ترین سردی کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں۔ کرگل میں مقیم ایک غیر ریاستی مزدور نے کہا: 'میں یہاں گزشتہ بیس برسوں سے کام کررہا ہوں۔ اس سال جیسی سردی کبھی نہیں دیکھی تھی۔ شدید ٹھند سے ہمارا کام بھی متاثر ہوا ہے '۔ادھر محکمہ موسمیات نے جموں وکشمیر میں 31 دسمبر یعنی 11 چلہ کلان سے موسم خراب ہونے کی پیش گوئی کی ہے ۔ تاہم محکمے کے ترجمان کے مطابق اس دوران ہلکی برف باری یا بارش ہی ہوگی۔وادی میں سردی کی شدت میں پر گزرتے دن کے ساتھ ہورہے اضافے کے پیش نظر طبی ماہرین نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سخت سردی لوگوں کی زندگیوں کے لئے خطرے کا باعث بن سکتی ہے ۔ انہوں نے چھوٹے بچوں اور ضعیف العمر افراد کو صبح اور شام کے وقت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی صلاح دی ہے ۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقامات پہلگام اور گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب منفی 12.0 ڈگری سینٹی گریڈ اور منفی 9.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 20.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی کے سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.3 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ قاضی گنڈ میں منفی 10.5 ڈگری سینٹی گریڈ اور کوکر ناگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔دریں اثنا وادی میں جمعہ کے روز بھی موسم خشک ہی رہا اور دن میں ہلکی دھوپ بھی کھلی رہی جس سے لوگوں کو شبانہ اور صبح کے وقت کی شدید سردی سے قدرے راحت نصیب ہوئی تاہم صبح کے وقت آبی ذخائر بشمول شہرہ آفاق جھیل ڈل منجمد پائے گئے اور نل اور پانی کی ٹینکیوں میں بھی پانی جم گیا تھا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ امسال چلہ کلان کے ابتدائی ایام کے دوران ہی سال گزشتہ کے برعکس سردیوں میں کافی اضافہ درج ہورہا ہے جس سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS