نئی دہلی (یو این آئی): الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں خرابیوں کے خلاف جمعرات کو قومی دارالحکومت میں ای وی ایم ہٹاؤ مورچہ اور دیگر تنظیموں کے احتجاج میں حصہ لینے والے کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ اور کئی دیگر لیڈروں کو حراست میں لے لیا گیا۔
ای وی ایم ہٹاؤ مورچہ کی طرف سے دی گئی اطلاع کے مطابق یہاں جنتر منتر پر ای وی ایم کے خلاف ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جا رہا تھا اور اس کی اجازت بھی دی گئی تھی، لیکن دہلی پولس نے آخری وقت میں اجازت منسوخ کر دی جس کی وجہ سے یوتھ کانگریس کو یہ احتجاج اپنے دفتر رائے سینا روڈ پر کرناپڑا۔
مورچہ کے سربراہ ادت راج کے حوالے سے خبر میں کہا گیا ہے کہ کانگریس لیڈر دگ وجے سنگھ اور ڈاکٹر ادت راج سمیت سینکڑوں کارکنوں کو پولیس نے پرامن احتجاج کے دوران حراست میں لے کر پارلیمنٹ تھانے میں رکھا، جبکہ ایم ایل اے اور دہلی حکومت کے سابق وزیر راجندر پال گوتم کو اندراپوری تھانے میں رکھا گیا۔
احتجاج میں شامل کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر دیپک باوریا، دہلی پردیش کانگریس کے صدر اروند سنگھ لولی، سابق ایم پی ادت راج اور دیگر نے کہا کہ ملک اس وقت غیر اعلانیہ ایمرجنسی سے گزر رہا ہے اور احتجاج کرنے والے کسانوں کو دبا کر جمہوریت کا گلا گھونٹنا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ایسا اس لیے کر رہی ہے تاکہ بدعنوانی، مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف آوازیں نہ اٹھیں اور کسانوں کی تحریک کو دبایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے درمیان دہلی-گوا سمیت دیگر ریاستوں میں سیٹوں پر ہوا اتفاق، اعلان جلد متوقع
مورچہ لیڈروں نے کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر جنتر منتر پر 12 مارچ تک مظاہرے پر پابندی لگا دی ہے۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ اس کے بعد ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے گا اور دہلی میں احتجاج بھی روک دیا جائے گا۔