نئی دہلی، (یو این آئی) سپریم کورٹ نے 12 اپریل 2019 سے خریدے گئے انتخابی بانڈز کی تفصیلات کو عام کرنے کے لیے 30 جون 2024 تک وقت بڑھانے کی اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی درخواست کو پیر کو مسترد کرتے ہوئے ایس بی آئی کو 13 مارچ کو شام 5 بجے تک اپنی ویب سائٹ پر تفصیلی معلومات شائع کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوئی، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل آئینی بنچ نے انتخابی بانڈز جاری کرنے والے بینک ایس بی آئی کی درخواست کو خارج کر تے ہوئے 12 مارچ تک کام کے اوقات کے دوران (متعلقہ بانڈز) کی تفصیلات کو ظاہر کرنے کا حکم دیا۔
بنچ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ اگر مقررہ وقت میں تفصیلات ظاہر نہ کی گئیں تو توہین عدالت کی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
جسٹس چندرچوڑ کی سربراہی میں پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے اپنے حکم میں کہا “ایس بی آئی کی درخواست اشارہ کرتی ہے کہ مانگی گئی معلومات آسانی سے دستیاب ہیں۔ اس طرح 30 جون تک وقت بڑھانے کی اس لہ درخواست کو مسترد کر دیا جاتا ہے۔ ایس بی آئی کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ 12 مارچ 2024 کے کام کاج کے آخری اوقات کار تک تفصیلات کا انکشاف کرے۔‘‘
عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی آئینی بنچ نے 15 فروری کو اپنے فیصلے میں سیاسی جماعتوں کو عطیات دینے کی اس اسکیم (انتخابی بانڈز) کو مبہم اور غیر آئینی قرار دیتے ہوئے منسوخ کر دیا تھا۔
’انتخابی بانڈز‘ سے متعلق تمام تفصیلات 6 مارچ تک الیکشن کمیشن کو جمع نہ کرنے پر ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے خلاف توہین کی درخواست دائر کی تھی۔
#BREAKING Supreme Court warns SBI that it will initiate contempt proceedings against the SBI if the information of the electoral bonds is not furnished by tomorrow before the close of business hours.#SupremeCourtofIndia #ElectoralBonds https://t.co/uTAnjV0ijE
— Live Law (@LiveLawIndia) March 11, 2024