جو بائیڈن نے سعودی ولی عہد کے سامنے خاشقجی کےقتل کامعاملہ اٹھایا

0

ریاض: (یو این آئی) امریکی صدر جو بائیڈن جمعہ کو سعودی عرب پہنچے جہاں سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ دونوں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں صدر بائیڈن نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا معاملہ اٹھایا۔سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے کئی دہائیوں پر محیط تعلقات میں روایتی طور پر امریکی اقدار اور سٹریٹجک مفادات کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات شامل ہیں۔مسٹر بائیڈن نے کہا کہ میٹنگ میں انہوں نے واضح کیا کہ 2018 میں خاشقجی قتل کیس ان کے اور امریکہ کے لیے بہت اہمیت کا حامل تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر کئی امور پر بھی فریقین کے درمیان باہمی اتفاق رائے ہوا۔
واضح رہے کہ خاشقجی کے بہیمانہ قتل نے واشنگٹن کی متعصبانہ تقسیم کے دونوں فریقوں کو متحد کر دیا تھا۔ صحافی اور سعودی ولی عہد کے نقاد، خاشقجی کو ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قائم سعودی سفارت خانے میں قتل کرنے کے بعد ان کے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے گئے تھے۔ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے قتل کا الزام لگایا تھا، حالانکہ وہ ان الزامات کی مسلسل تردید کرتے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق مسٹر بائیڈن نے بتایا کہ ولی عہد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جمال خاشقجی کی موت کے لیے ذاتی طور پر ذمہ دار نہیں ہیں۔
دریں اثنا، مسٹر بائیڈن نے یہ بھی اعلان کیا کہ سعودی عرب نے اسرائیلی طیاروں کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت دے دی ہے، جس پر پابندی عائد تھی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS