سعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی کا انتباہ

1
republicworld.com

اشرف عثمانی
دیوبند (ایس این بی) : مملکت سعودی عربیہ کی جانب سے تبلیغی جماعت کے خلاف آج ْ ّسے باقاعدہ مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔مکہ معظمہ کی مساجد میں آج جو سرکاری خطبہ جمعہ دیا گیا ہے، اس کی آڈیو سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے۔اس خطبہ جمعہ میں ہندوستان سے شروع ہونے والی تبلیغی جماعت کو زہر آلود، مشرکانہ نظریات کا حامل،قبر پرست اور ایک شدت پسند جماعت قرار دیا گیا ہے۔اس سرکاری خطبہ کی خبر پہلے سے منظر عام پر تھی، تاہم ملت اسلامیہ کو اس بات کا یقین نہیں تھا کہ سعودی حکومت اس قسم کا سخت اور ہیجان انگیز اقدام کر سکتی ہے ۔سعودی عربیہ کے سرکاری خطبہ جمعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد دینی و مذہبی طبقات میں شدید رد عمل پایا جارہا ہے۔ معروف اسلامی اسکالر مولانا ندیم الواجدی نے اپنی تشویش


کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت سے اس غیر ذمہ دارانہ رویہ کی امید نہیں تھی۔تبلیغی جماعت کے سلسلہ میںسعودی حکومت کو کوئی موقف اختیار کرنا تھا تو برصغیر ہند و پاک او دیگر ممالک کے علماء سے پہلے اس کی تحقیق کر لینی چاہئے تھی۔سعودی حکومت کو دنیا کے اسلام مخالف معاملات پر بھی نظر رکھنی چاہئے، وہاں کے حکمرانوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ تبلیغی جماعت جیسی حق پرست جماعت کے خلاف اس کی اس مہم کے عالمی سطح پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سعودی حکومت کے اس اقدام کا اثر دنیا کے دیگر ممالک میں بھی نظر آئے گا، وہاں بھی تبلیغی جماعت جیسی مذہبی تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا سلسلہ شروع ہو سکتا ہے ۔ یوپی رابطہ کمیٹی کے سکریٹری ڈاکٹر عبید اقبال عاصم نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے بارے میں جو موقف سعودی حکومت نے اختیار کیا ہے، وہ قابل مذمت ہے۔ تبلیغی جماعت پوری دنیا میں امن اور خیر سگالی کے ساتھ اپنادینی فریضہ انجام دیتی ہے۔دین اور مسجدوں سے دور افراد کو نماز کے قریب لانے کی ترغیب دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں سعودی عرب سے قبل تبلیغی جماعت کے منہج و مسلک پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکا اسلئے ایسا معلوم ہوتاہے کہ سعوی حکوت کا یہ فیصلہ اسلام کے خلاف کسی بڑی سازش کا شاخسانہ ہے ملت اسلامیہ کے ذمہ داران کو اس کے سد باب کے لئے موثر کوشش کرنی چاہئے ۔
جامعہ اصغریہ قدیم دیوبند کے مہتمم میانجی سید عقیل حسین نے کہا کہ سعودی عربیہ کی ساڑھے تین کروڑ کی آبادی اور وہاں کی حکومت کا رویہ عالم اسلام کو متاثر کرتا ہے اسلئے سعودی حکومت کو یہ فیصلہ بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے تھا انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سنیما ہال،قحبہ خانے اور قمار بازی کے اڈے کھولے جانے کی اطلاعات ہوں وہاں سے یکایک کسی دینی و مذہبی جماعت کے خلاف آواز اٹھنا اور بھی زیادہ باعث مذمت ہوجاتا ہے انہوں نے کہا کہ ملی تنظیموں کو چاہئے کہ وہ پر امن طریقے پر سعودی سفارت خانے کے سامنے اپنا احتجاج درج کرائیں۔
مسجد فقر شاہ (ضلع مرکز تبلیغی جماعت) کے امام و خطیب مولانا خالد زاہد نے سخت لہجہ میں کہا کہ مغرب کو اپنا قبلہ سمجھنے والے خانہ کعبہ کی طرف رخ کرکے نماز پڑھنے کی دعوت دینے والوں کو مشرک اور دہشت گرد بتا رہے ہیں جس کو کسی بھی طرح قبول نہیں کیا جا سکتا ہم اس کی پر زور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت سے کچھ لوگوں کا جزوی اختلاف تو ہو سکتا ہے لیکن اس کے مجموعی کردار اور مزاج پر کوئی انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ جامع مسجد نانوتہ کے خطیب اور علاقہ کے معروف عالم دین مولانا زکریا قاسمی نے کہا کہ ایک زمانہ تھا جب سعودی حکومت پوری دنیا کے مسلمانوں کی خیر خو اہ تھی اور عالمی سطح پر اسلام کی اشاعت و ترویج میں کلیدی کردار ادا کرتی تھی آج اس کا رویہ افسوس ناک حد تک بدل گیا ہے انہوں کہا کہ حضرت مولانا الیاس ؒ ،اسیر مالٹا حضرت شیخ الہند ؒ کے شاگرد رشید تھے اپنے استاد کی ایما پر انہوں نے جماعت کی بنا رکھی جو حق پرستی کے ساتھ ان علاقوں اور طبقات تک دین کا پیغام پہنچاتی ہے جہاں ہر ایک کا پہنچنا آسان نہیں ہوتا انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کو چاہئے کہ وہ تبلیغی جماعت کی حمایت میں تحریک چلائیں اور سعودی حکمرانوں کی اگر کوئی غلط فہمی ہے تو اس کو دور کرنے کی کوشش کریں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS

1 COMMENT

Comments are closed.