نامعلوم بندوق برداروں کے اچانک حملے میں جنوبی کشمیر کے ایک سرپنچ ہلاک

    0

    سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
    جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں ڈرو نامی علاقہ کے ایک سرپنچ کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔کانگریس نے مہلوک کو پارٹی کے ساتھ وابستہ جتلا کر الزام لگایا ہے کہ مذکورہ کے غیر محفوظ محسوس کرنے اور اس بارے میں حکام کو مطلع کرنے کے باوجود بھی انکی حفاظت کے اقدامات نہیں کئے گئے تھے۔
    ذرائع کے مطابق اجے پنڈتا نامی سرپنچ کو ڈورو کے لوکہ بھون نامی گاوؐں میں اسوقت گولی ماری گئی جب وہ معمول کے مطابق کہیں جارہے تھے۔ان ذڑائع کا کہنا ہے کہ نامعلوم بندوق برداروں نے پنڈتا کا راستہ روک کر انہیں نزدیک سے گولی مار دی اور خود فرار ہوگئے۔بتایا جاتا ہے کہ خون میں لت پت اجے پنڈتا کو فوری طور اننت ناگ کے میڈیکل کالج اسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھے تھے۔ اسپتال کے سُپرانٹنڈنٹ ڈاکٹر مہراب نے بتایا کہ مذکورہ زخمی شخص کی بہت زیادہ خون بہہ جانے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی تھی۔
    35سالہ اجے پنڈتا نے ایک اور ہندو امیدوار کے مقابلے میں 35 ووٹوں سے سرپنچ کا انتخاب جیتا تھا۔ جموں کشمیر میں کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے بتایا کہ پنڈتا کانگریس کے ساتھ وابستہ تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پنڈتا گذشتہ دو ماہ سے غیر محفوظ محسوس کر رہے تھے اور اس بارے میں انہوں نے اپنے طور حکام کو مطلع بھی کیا تھا تاہم اس بارے میں کوئی اقدامات نہیں کئے گئے یہاں تک کہ انکا ڈر صحیح ثابت ہوا اور انہیں جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔
    وادیٔ کشمیر میں لمبے عرصۃ کے بعد کسی ہندو پر گولی چلائی گئی ہے تاہم اندازہ ہے کہ مذخورہ کو انکے مذۃب کی وجہ سے نہیں بلکہ ایک سیاسی کارکن کے بطور ہلاک کیا جاچکا ہے۔ قابلِ ذکر کے کہ علیٰحدگی پسند جنگجو اس سے قبل بھی سیاسی کارکنوں پر حملہ آور ہوتے رہے ہیں اور انتخابات میں شرکت کرنے والوں کو ہمیشہ سے کھلی دھمکیاں ملتی رہی ہیں۔ اس سے قبل وادی کے مختلف علاقوں میں کتنے ہی پنچائت ممبران،سرپنچوں اور دیگر سیاسی کارکنوں کو گولی مار کر ہلاک یا زخمی کیا جاتا رہا ہے۔
    سرپنچ کی ہلاکت کی کسی بھی جنگجو تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے تاہم ایک پولس افسر نے بتایا کہ واقعہ کو لیکر ایف آٗی درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کے فوری بعد جائے واردات کے آس پاس کا محاصرہ کیا گیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی گئی تاہم ابھی تک کوئی کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے۔ انہوں نے البتہ کہا کہ قصورواروں کی جلد شناخت کر لی جائے گی۔

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS