سہارا انڈیا پریوار نے پیر کو کہا کہ گزشتہ تقریباً سوا دو ماہ میں گروپ نے اپنے 10لاکھ سے زائد ممبران کو 3,226 کروڑ روپے ادا کئے ہیں۔ اس مدت میں ادا کی گئی کل رقم میں سے 2.18 فی صد رقم کی ادائیگی ، زیر التوا رقم کی ادائیگی سے متعلق شکایت دہندگان کی درخواستوں پر کی گئی۔ زیر التوا ادائیگی کے شکایت دہندگان کی کل تعداد معزز سرمایہ کاروں کی کل تعداد کا 0.07 فیصد ہے۔ سہارا کے ہندوستان بھر میں تقریباً 8کروڑ سرمایہ کار ہیں۔
گروپ نے بیان جاری کرکے کہا کہ سہارا نے گزشتہ 10 برسوں میں اپنے 5,76,77,339 معزز سرمایہ کاروں کو 1,40,157.51 کروڑ روپے کی ادائیگی کی ہے۔ اس میں سے صرف 40 فیصد معاملہ دوبارہ سرمایہ کاری کے ہیں جبکہ بچے ہوئے لوگوں کو نقد ادائیگی کی گئی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ سہارا گروپ ادائیگیوں میں تاخیر کو قبول کرتا ہے جو ابتدائی طور پر گزشتہ 8 سالوں سے عزت مآب سپریم کورٹ کی پابندی (ایم بارگو) کی وجہ سے ہے۔ اگر گروپ کی (کوآپریٹیو سمیت) کسی بھی اثاثہ کو بیچ کر، گروی رکھ کر یا جوائنٹ صنعت سے کوئی بھی رقم اکٹھا کی جاتی ہے تو عزت مآب سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق ساری رقم سہارا۔سیبی کھاتے میں جمع ہو جاتی ہے۔ سہارا کے ایک افسر نے بتایا،’ہم اس میں سے ایک روپے کا استعمال بھی ادارہ جاتی کاموں کے لئے نہیں کر سکتے، یہاں تک کہ معزز سرمایہ کاروں کی ادائیگی کے لئے بھی نہیں۔‘
دوسری جانب حالت یہ ہے کہ سہارا اب تک تقریباً 22,000 کروڑ روپے مع سود کے ، سہارا ۔ سیبی کھاتے میں جمع کرا چکا ہے، جب کہ گزشتہ 8 برسوں میں ملک بھر کے 154 اخباروں میں سیبی کے ذریعہ 4 بار اشتہار دینے کے باوجود سیبی معزز سرمایہ کاروں کو صرف 106.10 کروڑ روپے کی ہی ادئیگی کر سکا ہے۔ اپنے آخری اشتہار میں جو تقریباً ایک سال قبل شائع ہوا تھا، سیبی نے وضاحت کر دی تھی کہ وہ آگے کوئی بھی دعویٰ منظور نہیں کرے گا یعنی کہ اب کوئی دعویدار نہیں ہے۔ سیبی کے پاس دعوے نہ آنے کی واحد وجہ یہ تھی کہ سہارا گروپ اپنے معزز سرمایہ کاروں کی مکمل ادائیگی پہلے ہی کر چکا تھا۔ عزت مآب سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق 22,000 کروڑ روپے کی یہ رقم تصدیق کے بعد آخر کار سہارا کو واپس مل جائے گی۔
سہارا کے ترجمان نے واضح کیا کہ میڈیا کی کچھ خبروں میں لکھا گیا ہے کہ سہارا چٹ فنڈ کاروبار میں ہے، یہ پوری طرح غلط اور گمراہ کن اطلاع ہے۔ سہارا کبھی بھی چٹ فنڈ کاروبار میں نہیں تھا، نہ پہلے کبھی رہا اور نہ اب ہے۔ سہارا نے ہمیشہ ریگولیٹری قانونی فریم کے تحت کام کیا ہے۔ گروپ نے بتایا کہ ہم نے ایک ایک سرمایہ کار کی ادائیگی کی ہے اور ہمارے معزز سرمایہ کاروں کے مفاد ہمارے لئے سب سے اوپر ہیں۔ سہارا گزشتہ 42 برسوں سے اپنے ممبران کی سچائی کے ساتھ خدمت کر رہا ہے اور آگے بھی ایسا کرنا جاری رکھے گا۔ ممبران سے جو بھی پیسہ حاصل کیا گیا ہے وہ پوری طرح قانونی طور پر عمل کرتے ہوئے لیا گیا ہے، لیکن عزت مآب سپریم کورٹ کی ہدایت کے اثر کی وجہ سے ہم تھوڑا تاخیر سے ادائیگی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ہم تاخیر کی مدت کا سود بھی دے رہے ہیں۔ اس تعلق سے جانکاری اخباری اشتہارات کے ذریعہ سے ہمارے سبھی معزز سرمایہ کاروں تک پہنچا دی گئی ہے۔ گروپ نے کہا کہ ہم یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ سہارا انڈیا پریوار کے پاس اس کی واجبات سے 3 گنا زیادہ اثاثہ ہے اس لئے ہر سرمایہ کار کو اپنی ادائیگی کو لے کر مکمل طور پر مطمئن رہنا چاہیے۔
سہارا نے سوا 2 ماہ میں سرمایہ کاروں کو کی 3,226 کروڑ روپـے کی ادائیگی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS