روس اور یوکرین کی جنگ مشرق وسطی میں روٹی کا بحران پیدا کر سکتی ہے

0
DW

دبئی(ایجنسیاں) : روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی کے باعث مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے 8 ممالک میں روٹی کے بحران کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ یہ بات معیشت کے ماہرین نے بتائی ہے۔ عالمی سطح پر گندم کی قیمت میں اضافے کے ساتھ جن ممالک میں روٹی کی قیمت میں اضافے کا امکان ہے ان میں مراکش ، مصر ، لبنان ، یمن ، لیبیا ، ملائیشیا ، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔ یمن اور لیبیا اپنی ضرورت کی بالترتیب 22% اور 43% گندم یوکرین نے درآمد کرتے ہیں۔ اسی طرح یوکرین نے 2020 میں ملائیشیا ، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش کو 20% سے زیادہ گندم فراہم کی۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں گندم کی برآمدات کا ایک تہائی حصہ روس اور یوکرین کی طرف سے ہوتا ہے۔ ان برآمدات کا ایک بڑا حصہ مشرق وسطی جاتا ہے تا کہ تمام طبقوں تک روٹی کی رسائی رہے۔امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق یوکرین کو “یورپ میں روٹی کی ٹوکری” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں گندم کی برآمدات میں اس کا حصہ 10% ہے۔ اسی طرح یوکرین اور روس ،،، مصر کو گندم برآمد کرنے والے مرکزی ممالک ہیں۔ مصر دنیا میں گندم درآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔تجزیہ کاروں کے مطابق یوکرین میں روسی عسکری مداخلت اور روس پر مغربی پابندیاں عالمی سطح پر بدترین منظر نامہ پیش کریں گی۔ اس کے نتیجے میں عالمی منڈیاں ان دونوں ممالک کی جانب سے گندم کی ترسیل سے محروم ہو سکتی ہیں۔اس شعبے سے متعلق ماہرین اور محققین کے اندازے کے مطابق روس کے حملے کی صورت میں یوکرین کے زرعی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں گندم کی قیمت میں 10% سے 20% تک اضافہ ہو سکتا ہے۔گذشتہ دہائی کے دوران میں یوکرین اناج برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں ابتدائی پوزیشنوں میں آ گیا ہے۔زرعی تجزیہ کار ایلکس اسمتھ نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ یوکرین کی گندم کی برآمدات کو درپیش خطرات عالمی غذائی تحفظ کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ یوکرین پر روسی حملے کی صورت میں وہاں زرعی ڈھانچہ تباہ ہو جائے گا۔ اس صورت حال میں کاشت کار فرار ہو جائیں گے اور گندم کی پیداوار کم ہو جائے گی۔سال 2020 میں یوکرین نے 80 لاکھ ٹن سے زیادہ مکئی چین کو برآمد کیے۔ اناج کی برآمدات یوکرین کی معیشت میں اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS