کانگریس کیلئے گہلوت اور پائلٹ دونوں ہی ضروری

0

ھوپال، (پی ٹی آئی) :سابق مرکزی وزیر جے رام رمیش نے راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت کے ذریعہ کانگریس کے لیڈر سچن پائلٹ کو ’غدار‘ کہے جانے کو جمعہ کو ’غیر معمولی‘ قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کانگریس کو دونوں لیڈروں کی ضرورت ہے اور راجستھان کے مسئلہ کا مناسب حل شخصیتوں کو دیکھتے ہوئے نہیں، بلکہ پارٹی تنظیم کو ترجیح دے کر نکالا جائے گا۔ کانگریس کے مواصلات، تشہیر اور میڈیا ڈپارٹمنٹ کے انچارج جنرل سیکریٹری جے رام رمیش ان دنوں راہل گاندھی کے زیر قیادت ’بھارت جوڑ یاترا‘ میں شامل ہیں۔ پائلٹ کو گہلوت کے ذریعہ ’غدار‘ کہے جانے کو لے کر ردعمل مانگے جانے پر انہوں نے سناود میں اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’گہلوت کانگریس کے سینئر اور تجربہ کار لیڈر ہیں۔ لیکن ان کے ذریعہ ایک انٹرویو میں (پائلٹ کےلئے) جس لفظ (غدار) کا استعمال کیا گیا، وہ غیر معمولی تھا اور اس سے مجھے بھی حیرت ہوئی۔‘ رمیش نے کانگریس کو ایک خاندان بتایا اور کہا کہ ’پارٹی کو گہلوت اور پائلٹ دونوں کی ضرورت ہے۔ کچھ اختلافات ہیں جن سے ہم بھاگ نہیں رہے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ کانگریس قیادت کے ذریعہ راجستھان سے منسلک معاملے کا مناسب حل نکالا جائے گا۔ سابق مرکزی وزیر نے زور دے کر کہا کہ ’… لیکن یہ حل کانگریس تنظیم کو ترجیح دیتے ہوئے نکالا جائے گا۔ ہم شخصیات کی بنیاد پر کوئی حل نہیں نکالیں گے۔‘ رمیش نے پائلٹ کی تعریف کرتے ہوئے انہیں کانگریس کا ’نوجوان، توانائی سے بھرپور، مقبول اور کرشمائی لیڈر‘ قرار دیا۔
واضح رہے کہ گہلوت نے این ڈی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں پائلٹ کو ’غدار‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 2020 میں کانگریس کے خلاف بغاوت کی تھی اور گہلوت کے زیر قیادت سرکار گرانے کی کوشش کی تھی، اس لیے انہیں وزیراعلیٰ نہیں بنایا جا سکتا۔ پائلٹ کے حوالے سے گہلوت کے اس بیان سے راجستھان میں کانگریس کی داخلی چپقلش بڑھتی نظر آ رہی ہے، جہاں اگلے سال اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ یہ بیان ایسے وقت دیا گیا جب راہل گاندھی کے زیر قیادت ’بھارت جوڑو یاترا‘ کے راجستھان میں 4 دسمبر کو داخل ہونے کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ گہلوت کی بیان بازی سے کانگریس کی سبکی کے درمیان رمیش نے راجستھان کے وزیراعلیٰ کا نام لیے بغیر کہا کہ ’کانگریس کے لیڈر کسی خوف کے بغیر اپنے من کی بات کہتے ہیں کیونکہ پارٹی ہائی کمان تاناشاہی کی بنیاد پر کوئی فیصلہ نہیں لیتا۔ کانگریس اور بی جے پی میں یہی فرق ہے۔‘ کانگریس نے کہا ہے کہ راہل گاندھی کی قیادت میں جاری ‘بھارت جوڑو یاترا’ کو مل رہی زبردست حمایت سے بی جے پی گھبرا گئی ہے ، اس لیے وہ یاترا سے متعلق الٹے سیدھے ویڈیو جاری کررہی ہے، جس کو چیلنج کیا جائے گا۔ جے رام نے کہا کہ بی جے پی بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے ڈاکٹروں کا ویڈیو جاری کر رہی ہے لیکن کانگریس اسے ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور اس کے اس عمل کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔مسٹر رمیش نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کو ملنے والی زبردست عوامی حمایت کو دیکھتے ہوئے ، بوکھلائی بی جے پی نے یاترا کو بدنام کرنے کےلئے ایک ویڈیو جاری کیا ہے ، ہم اس کے خلاف فوری قانونی کارروائی کر رہے ہیں۔ ہم بی جے پی کے ایسے گھنا¶نے ہتھکنڈوں کےلئے تیار ہیں۔ انہیں منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے سڑکوں کی حالت کے تعلق سے ریاست کی بی جے پی حکومت پر حملہ کیا اور کہاکہ بھارت جوڑو یاترا کے79ویں دن، ہم مدھیہ پردیش کے کھرگون ضلع میں داخل ہوئے۔ پچھلے تین دنوں میں یاترا زیادہ تر گڑھوں اور پتھریلی سڑکوں سے گزری ہے ۔ ہم جن سات ریاستوں سے گزرے ہیں ان میں سب سے خراب سڑکیں ہیں۔ بی جے پی پچھلے 19سالوں میں سے 17سے زیادہ عرصے سے یہاں اقتدار میں ہے ”۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS