شہریت قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک میں غیرمعینہ مدت احتجاجی مظاہروں کی تعداد میں اضافہ

0

نئی دہلی: ملک میں شہریت قانون، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جنگی پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ ایک ماہ سے جاری ہے۔ جس میں ابتک ہزاروں گرفتاریاں، اموات اور مظاہرین زخمی بھی ہوچکے ہیں۔ یہ احتجاجی مظاہرے ملک کے مختلف شہروں میں ہورہے ہیں، جن میں صرف مسلم نہیں بلکہ تمام مذاہب کی شمولیت دیکھی جارہی ہے، جب کہ مرکزی حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے مستقل یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ یہ احتجاجی مظاہرے مسلمانوں کے ذریعہ کیے جارہے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہروں کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ ان مظاہروں کی قیادت سیاسی جماعتیں یا مذہبی رہنما حضرات نہیں کررہے ہیں۔ بغیر کسی قیادت کے شہریت قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج کا سلسلہ دراز ہوچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک کے جن شہروں میں بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں، ان میں دہلی کا شاہین باغ اور دیگر علاقے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ روشن باغ، الہ آباد یوپی، سبزی باغ، پٹنہ بہار، شانتی باغ، گیا بہار۔ رام نواس باغ، البرٹ ہال، جے پور راجستھان۔ کوٹا راجستھان میں اوم برلا اسپیکر کی رہائش کے سامنے، محمد علی پارک،کانپور۔ دھلے، مہاراشٹر۔ مدھوبنی،بہار۔ ارریا، بہار۔ اقبال میدان بھوپال۔ سرکس پارک، کولکاتہ۔ علی گڑھ۔ اسلامیہ میدان یوپی۔ آرام پارک خریجی دہلی، گوپال گنج بہار، بھیسا سور بہار شریف بہار، موگلا کھار نوادہ بہار، سمستی پور بہار وغیرہ شامل ہیں، جہاں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، لیکن حکومت اور انتظامیہ انہیں سمجھانے میں ناکام ہے۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS