جموں و کشمیرمیں انٹرنیٹ کی بحالی پر امریکہ میں دو طرفہ ریزولیوشن

    0

    امریکی ایوان میں نمائندگان نے ایک دوطرفہ ریزولیوشن پیش کیا ہے۔ اس ریزولیوشن میں جموں و کشمیر میں مواصلات پر پابندی اور بڑے پیمانے پر سیاسی لیڈران کو نظربند کرنے پر کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
    اس ریزولوشن میں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی  سے ہندوستان کو درپیش چیلنجوں کا بھی اعتراف کیا گیا۔

    ریزولوشن نمبر 745 جمعہ کو ہند-امریکی ڈیموکریٹ قانون ساز پرمیلا جیاپال نے ریپبلکن قانون ساز اسٹیو واٹکنز کے ساتھ متعارف کرایا۔

    ریزولیوشن  کو ایوان میں ووٹ ڈالنے کے لئے پیش کیا گیا جس میں حکومت ہند سے مواصلات کی پابندیوں کو ختم کرنے اور جلد سے جلد انٹرنیٹ کی رسائی بحال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔

    اس ریزولیشن میں اپیل کیا گئی ہے کہ جموں و کشمیر میں نظر بند لوگوں کو تیزی سے رہا کیا جائے۔ کسی بھی سیاسی سرگرمیوں اور تقاریر پر پابندی عائد،نظربند افراد کی رہائی کے لئے بغیر کسی کی رضامندی کے بانڈ پر دستخط سے پابندی ہٹائی جائے، انسانی حقوق کے بین الاقوامی مبصرین اور صحافیوں کو جموں و کشمیر میں جانے اور آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے، مذھبی اقلیتوں کو نشانہ بنائے جانے پر خاتمہ کیا جائے۔

    امریکی ایوان نمائندگان نے کہا کہ وہ ہندوستان میں جموں و کشمیر سرحد پر درپیش سخت حفاظتی چیلنجوں اور دہشت گردی کے مسلسل خطرے کو تسلیم کرتا ہے، جس سے ہندوستان کئی دہائیوں سے لڑ رہا ہے۔

    ریزولیوشن میں حکومت ہند سے اس بات کو یقینی بنانے کی اپیل کی گئی ہے کہ قانونی حفاظت کے نام پر کی جانے والی کوئی بھی کارروائی لوگوں کے انسانی حقوق کا احترام کرے۔
    واضح رہے کہ مسلئہ کشمیر پر اب تک امریکی کانگریس کی دو سماعتیں ہوچکی ہیں۔
     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS