نئی دہلی،(یو این آئی) : ہندوستان نے اب تک 9,000سے زیادہ ہندوستانیوں کو جنگ زدہ یوکرین سے نکالا ہے، جبکہ مشرقی یوکرین کے خارکیف اور دیگر شہروں میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کو محفوظ نکالنے کیلئے یوکرین کی سرحد کے نزدیک روسی شہر بیلگوروڈ میں اپنے سفارت کاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آج صبح خارکیف میں ایک طالب علم کی فائرنگ میں ہوئی موت کے بعد حکومت نے روس اور یوکرین کے سفیروں پر ایک بار پھر زور دیا ہے کہ وہ مشرقی یوکرین میں پھنسے ہوئے ہندوستانی طلباکے محفوظ انخلاء میں مدد کریں۔ ذرائع نے بتایا کہ خارکیف میں بگڑتی ہوئی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ ہندوستانی شہریوں کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ہم نے روس اور یوکرین کے سفارت خانوں پر دباؤ ڈالا ہے کہ وہ خارکیف اور جنگ زدہ علاقے کے دیگر شہروں میں پھنسے ہوئے ہندوستانی شہریوں اور طلباء کو بحفاظت نکالنے کی اجازت دیں۔ ذرائع کے مطابق روس اور یوکرین کی جانب سے 24فروری کو جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ مطالبہ بار بار کیا جا چکا ہے ۔ یہ مطالبہ نئی دہلی میں دونوں ممالک کے سفیروں اور وہاں کی حکومت سے ان ممالک کے دارالحکومتوں میں تعینات ہندوستانی سفیروں کے ذریعے کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان سے طلباء کے محفوظ انخلاء کی تیاریاں پہلے ہی سے جاری ہیں۔ اب یوکرین کی سرحد سے متصل روسی شہر بیلگوروڈ میں ہندوستانی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے ۔ تاہم خارکیف اور ارد گرد کے شہروں میں جنگ کی صورتحال ایک بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ اس لیے روس اور یوکرین کو ہماری ضرورت کے مطابق محفوظ راستہ فراہم کرنا بہت ضروری ہے ۔ ذرائع کے مطابق ہم اپنے شہریوں کو وہاں سے نکالنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جہاں سے جنگی صورتحال نہیں ہے ۔ یوکرین سے نو ہزار سے زائد افراد کا انخلا کیا جا چکا ہے جب کہ اب بڑی تعداد میں لوگ محفوظ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت یوکرین سے اپنے شہریوں کو بحفاظت نکالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
یوکرین سے9 ہزار سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کی واپسی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS