آربی آئی کی جائزہ میٹنگ،ای ایم آئی کا بوجھ نہیں ہوگا کم

0

مہنگائی کی مار میں اضافہ کا اندیشہ، ریپوریٹ 4فیصد اور ریورس ریپو 3.35 فیصد پر جوں کا توںبرقرار
نئی دہلی/ممبئی (ایجنسیاں) : ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے نئے مالی سال 2022-23 کی پہلی مالیاتی جائزہ میٹنگ میں سود کی شرحوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔ ریپوریٹ کو 4فیصد اور ریورس ریپو کو 3.35 فیصد پر جوں کا توں رکھا ہے۔ یعنی آپ کی ای ایم آئی پرکوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یہ مسلسل 11ویں بار ہے، جب مرکزی بینک نے ریپوریٹ مستحکم رکھی ہے۔ وہیں آربی آئی نے مالی سال 2023کیلئے جی ڈی پی گروتھ کا اندازہ 7.8فیصد سے گھٹاکر 7.2فیصد کردیاہے۔ مہنگائی شرح کا اندازہ 4.5فیصد سے بڑھا کر 5.7فیصد کیاہے۔ آر بی آئی نے آسمان چھوتی مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور اقتصادی شرح نمو کی رفتار کو برقرار رکھنے کے مقصد سے جمعہ کو ریورس ریپو ریٹ میں 0.4فیصد اضافے کے علاوہ دیگر تمام اہم پالیسی ریٹ کوجوں کے توں رکھا۔ آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے اپنی صدارت میں آربی آئی کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کی پہلی دو ماہانہ جائزہ میٹنگ کے بعد کہا، ‘یورپ میں جنگ کے آغاز کے ساتھ، ہمیں نئے اور بڑے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔ یورپ میں تنازعہ سے عالمی معیشت پٹری سے اتر سکتی ہے ۔ ایسے میں ایم پی سی نے متفقہ طور پر مہنگائی کو کنٹرول کرنے اور شرح نمو کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے ریپو ریٹ کو 4فیصد پر برقرار رکھنے کیلئے متفقہ طور پر ووٹ کیا۔ لیکویڈیٹی کو یقینی بنانے کے لیے حالانکہ ریورس ریپو ریٹ میں 0.4فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ دیگر شرحوں کو پہلے کی سطح پر جوں کے توں رکھا گیا ہے ۔ آر بی آئی نے کلیدی مانیٹری پالیسی ریٹ؛ ریپو ریٹ کو4فیصد، مارجنل اسٹینڈنگ فیسیلٹی (ایم ایس ایف) کو 4.25فیصد اور بینک ریٹ کو 4.25فیصد پر برقرار رکھا ہے۔ گورنر نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران سپلائی میں طویل رکاوٹ آر بی آئی کے لیے تشویشناک رہی ہے ۔ اس نے اجناس اور مالیاتی بازاروں کو جھنجھور کر رکھ دیا ہے۔ ریورس ریپو ریٹ میں 40 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرکے 3.75فیصد کردیا گیا ہے ۔ آر بی آئی نے فروری کی مانیٹری پالیسی کے جائزے میں رواں مالی سال کیلئے خوردہ مہنگائی کی شرح کی پیش گوئی 4.5فیصد سے بڑھا کر 5.7فیصد کر دی ہے اور شرح نمو کو 7.8فیصد سے کم کر کے 7.2فیصد کر دیا ہے ۔مسٹر داس نے کہا کہ ایم سی پی نے خام تیل کی قیمت کو 100 ڈالر فی بیرل مانتے ہوئے سنہ 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی (مجموعی گھریلو پیداوار) کی شرح نمو 16.2فیصد، دوسری سہ ماہی میں 6.2فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.1فیصد اور چوتھی اور آخری سہ ماہی میں چار فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ مستقبل قریب میں خوردنی تیل کی قیمتوں کے بلند رہنے کا امکان ہے ۔ فروری کے آخر سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ مہنگائی میں اضافے کا ایک بڑا عنصر رہا ہے ۔آر بی آئی نے مالی سال 2022-23کیلئے کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ مہنگائی 5.7 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے ۔ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں خوردہ مہنگائی کی شرح 6.3 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 5.0فیصد، تیسری سہ ماہی میں 5.4فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 5.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS