رباط(ایجنسیاں) : شمالی مراکش میں اغران گاؤں میں 5 سالہ بچے کی موت پر پوری عوام سوگ میں ہے۔ گاؤں میں موجود ایک کنویں میں ریان اورام نامی بچہ پانچ روز قبل گرگیا تھا تاہم امدادی کارروائیوں میں تاخیر کے باعث اس کا انتقال ہوگیا ہے۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 5 دن کے بعد جب اْس کی لاش کو کنویں
Le courage de Rayan restera dans nos mémoires et continuera de nous inspirer.
Le dévouement du peuple marocain et des secouristes également.
Immenses pensées aux parents et aux proches. Qu’Allah accorde à ce guerrier le plus haut degré du paradis. 🤲🏽 pic.twitter.com/Bl4PEODUy6
— Ismaël Bennacer (@IsmaelBennacer) February 5, 2022
سے نکالا گیا تو سینکڑوں لوگوں کا مجمع تھا جو اونچی آواز میں ریان کیلئے دعائیہ کلمات پڑھ رہے تھے جبکہ مراکش کے بادشاہ محمد نے بھی سرکاری میڈیا کے ذریعے ریان کے والدین سے تعزیت کی۔ دوسری جانب عوام کی بڑی تعداد نے بچے کو بچانے کیلئے جاری امدادی کارروائیوں کو ٹیلی ویڑن پر قریب سے فالو کیا۔
ریان کے ایک عزیز کا کہنا تھا کہ ریان کی گمشدگی کا پتہ والدین کو اس وقت چلا جب انہیں کنویں سے آوازیں آئیں۔ انہوں نے فلیش لائٹ آن کرکے اندر جھانکا تو انہیں ریان دکھائی دیا جو کہہ رہا تھا مجھے یہاں سے نکالو۔کنویں کی چوڑائی 45 سینٹی میٹر تھی جبکہ گہرائی 32 میٹر جس کی وجہ سے امدادی ٹیموں کا براہِ راست نیچے اترنا ناممکن تھا۔ اغران کا علاقہ پہاڑوں پر مشتمل ہے جہاں موسم سرما میں سخت سردی پڑتی ہے۔
امدادی ٹیمیں 5 سالہ بچے کو 32 میٹر زمین کی گہرائی میں زندہ رکھنے کیلئے کھانا، پانی اور بذریعہ ٹیوب آکسیجن فراہم کرتی رہیں لیکن بالآخر بچہ ٹھنڈ اور سخت حالات کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گیا۔