رابعہ قتل: حکومت کی خاموشی افسوسناک، دہلی پولیس کا رویہ بھی مشکوک: پروفیسر بصیر

0
image:aninews.in

نئی دہلی:(یو این آئی) آل انڈیا مسلم مجلس کے قومی صدر پروفیسر ڈاکٹر بصیر احمد خان نے دہلی کی سول ڈفنس خاتون رضا کار رابعہ کی عصمت دری اور بہیمانہ قتل کے معاملے میں آپ کی دہلی حکومت کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے افسوس ناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ کیا اب خواتین پر ڈھائے جانے والے سنگین جرائم بھی ہندومسلم بنیاد پر طے کئے جائینگے۔ نربھیا معاملے میں جس طرح زور دار احتجاج کیا گیا تھا آخر رابعہ کے معاملے میں سرد مہری کیوں۔ انہوں نے دہلی پولیس کی کارکردگی کو بھی بھروسہ مند قرار نہیں دیا چونکہ دہلی پولیس ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ کے براہ راست ماتحت ہے اور دہلی فسادات کے سلسلے میں اس کی جانب داری کی مذمت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ کم ازکم جرائم کے معاملات میں پولیس کو ہندومسلم کی تفریق نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کاہکہ رہی سیاست کی بات تو سنگھ پریوار اور بی جے پی کی سیاست ہی فرقہ واریت اور نفرت کے سہارے چلتی ہے۔ رابعہ کے معاملے میں ہریانہ سرکار سے کوئی امید نہیں اور دہلی پولیس کی یہ دلیل کہ لاش سورج کنڈ سے ملی ہے بے معنی ہے۔ایک شخص نے خود آکر گرفتاری دی ہے اور چونکہ رابعہ دہلی کے ایس ڈی ایم آفس میں کام کرتی تھی لہذا اس کی بھی تفتیش ضروری ہے کہ جرم دہلی میں سرزد کرکے سورج کنڈ میں تو لاش نہیں ڈالی گئی۔ امیت شاہ کو اپنے عہدے کی ذمہ داری نبھاتے ہوئے پولیس کو انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی ہدایت دینی چاہیے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS