ملکہ الزبتھ دوم کا 96سال کی عمر میں انتقال، پرنس چارلس برطانیہ کے نئے  بادشاہ

0

عالمی رہنماؤں نے ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا

دانش رحمٰن

بکنگھم پیلس نے کہا ہے کہ برطانیہ کی سب سے طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والی ملکہ الزبتھ دوم 96سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔بکنگھم پیلس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ملکہ آج سہ پہر بالموریل میں انتقال کر گئیں،ملکہ الزبتھ دوم نے  کنزرویٹیو پارٹی کی لیڈرلیز ٹرس کو منگل کو عارضی طور سے برطانیہ کا وزیر اعظم  مقرر کردیاتھا ۔یہ تقرر، برطانیہ کے سبکدوش ہونے والے وزیراعظم بورس جانسن کی طرف سے استعفے کی باقاعدہ پیشکش کے لیے، ملکہ الزبتھ دوئم سے ملاقات کے فوراً بعد کیا گیا۔نئے پی ایم ٹرس نے کہا ہے کہ بکنگھم پیلس کی اس خبر سے پورا ملک افسوس میں ڈوب گیاہے۔


انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس غم کی گھڑی میں ہم ان کے ساتھ تہہ دل سے ملکہ اور ان کے خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ملکہ الزبتھ کی عمر 96سال ہے اور ان کی حکومت کے دور 70سال ہوچکے ہیں۔ انہیں ابھی تک اسپتال میں داخل نہیں کرایا گیا ہے۔ ملکہ کے بیٹے اینڈریو اور ایڈرڈ کے علاوہ ان کی بیٹی  شہزادی اینی پہلے ہی اسکاٹلینڈ میں ان کے ساتھ ہیں۔الزبتھ دوم کی موت کے بعد، ان کے بڑے بیٹے شہزادہ چارلس برطانیہ کے نئے بادشاہ اور دولت مشترکہ کے نئے سربراہ مملکت کے طور پر ملکہ کی
آخری رسومات اور خراج تحسین کے پروگرام کی قیادت کریں گے۔ بکنگھم پیلس نے جمعرات
Members of the public leave flowers outside Windsor Castleکو کہا کہ ان کا بیٹا اور وارث شہزادہ چارلس، ان کی اہلیہ کیملا اور پوتا شہزادہ ولیم بالموریل پہنچے ہیں۔ ملکہ کی بیٹی شہزادی اینی پہلے ہی اسکاٹ لینڈ کےمحل میں سب کے ساتھ ہیں۔ مہارانی کے دوسرے بیٹے شہزادہ اینڈریو اور پرنس ایڈورڈ بھی کچھ عرصہ قبل مہارانی سے ملنے پہنچے تھے۔ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن، جو ایک چیریٹیبل  پروگرام کے لیے برطانیہ میں تھے،وہ بھی ملکہ سے ملنے کے لیے روانہ ہوئے۔
ملکہ الزبتھ 2 جون 1953 کو برطانیہ کے تخت پرسنبھال لیا تھا۔ جب الزبتھ مہارانی  بنی تو نہ صرف دنیا میں بلکہ برطانیہ میں بھی بادشاہت پر سوالات اٹھ رہے تھے۔ لیکن ملکہ الزبتھ نے تمام تر مخالفتوں کے باوجود شاہی خاندان کی حیثیت اور اثر و رسوخ کو برقرار رکھا۔ درحقیقت ملکہ الزبتھ کے تقریباً ستر سال کے دور میں نہ صرف برطانیہ بلکہ پوری دنیا میں یکسر تبدیلی آئی ہے۔ اس دوران برطانیہ کو نہ صرف معاشی چیلنجز بلکہ سیاسی بحرانوں کا بھی سامنا تھا۔ اتار چڑھاؤ کے دور میں ملکہ برطانیہ اپنے ملک کے لوگوں کے لیے اعتماد کی علامت بنی رہیں۔

ملکہ کی موت کے بعد چلائے جانے والے اپریشن کا نام ’اپریشن لندن برج‘رکھاگیا ہے۔تدفین  10 دن بعد ہوگی۔ لندن کے ویسٹ منسٹرمیں تین دن تک ان جنازے کی


آخری جھلک پانے کے لیے لوگوں کی بھیڑ سیلاب کی طرح امڑ رہی ہے۔ جنازے کے دن ویسٹ منسٹر ایبی میں تعزیتی جلسے کیے جائیں گے اور دوپہر کو پورے برطانیہ میں دو منٹ کا مون رکھا جائے گا۔ جنازے کو ونڈسر کیسل کے کنگ جارج ششم چیپل میں دفنایا جائے گا۔

اپنے والد کی ناگہانی موت کے بعد صرف 25 سال کی عمر میں وہ ملکہ کے ساتھ دولت مشترکہ کی سربراہ اور سات آزاد دولت مشترکہ ممالک، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، پاکستان اور آئینی سربراہ قرار دی گئیں۔ سیلون (اب سری لنکا)۔ ان کے تاریخی دوروں میں 1986 میں چین، 1994 میں روس، 2011 میں آئرلینڈ اور 5 پوپ سے ملاقاتیں شامل ہیں۔

ڈاؤننگ اسٹریٹ پر قومی پرچم ادھا جھکا دیا گیا ہے اور برطانوی سیاست دان تعزیت اور سرکاری تدفین کی تیاری کر رہے ہیں۔ شاہی خاندان پہلے ہی بالموریل میں موجود ہے اور امکان ہے کہ شہزادہ چارلس آخری رسومات سے پہلے کے دنوں میں ملک کا دورہ کریں گے۔
الزبتھ دوئم کے چار بچے، آٹھ پوتے اور 12 پڑپوتے تھے۔


چارلس جو اب بادشاہ بنے گا۔ چارلس کے علاوہ ملکہ کے بچوں کے نام شہزادی اینی، پرنس اینڈریو اور ایڈورڈ ہیں۔
ملکہ الزبتھ کی مجموعی مالیت 370 ملین پاؤنڈ ($ 420 ملین سے زیادہ) ہے۔ جو ہندوستانی کرنسی میں تقریباً 3360 کروڑ روپے بنتے ہیں۔ کچھ رپورٹس میں ملکہ کی دولت کا تخمینہ 500 ملین پاؤنڈ بھی لگایا گیا ہے۔

اپنے 70 سال کے دور حکومت میں الزبتھ دوئم نے 1961، 1983 اور 1997 میں تین بار ہندوستان کا دورہ کیا۔ ان کا ہندوستان کا پہلا دورہ آزادی کے 14 سال بعد تھا جو ان کے لیے بہت یادگار تھا۔ مہاتما گاندھی کے قتل کے 13 سال بعد ملکہ الزبتھ ان کی سمادھی راج گھاٹ پہنچی تھیں جہاں پرنس فلپ بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ انہوں نے سمادھی کمپلیکس میں داخل ہونے سے پہلے اپنے جوتے اور چپل باہر سے اتار دیے تھے۔

عالمی رہنماؤں نے ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ملکہ الزبتھ دوم کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ اس موقع پر پی ایم مودی نے ملکہ کے ساتھ گزارے اپنے لمحات کو یاد کیا۔ پی ایم مودی نے 2015 اور 2018 میں برطانیہ کا دورہ کیا تھا۔

پوپ فرانسس نے ملکہ الزبتھ کے انتقال پر ایک بیان بھی جاری کیا، جس میں کہا گیا، ’’میں رضاکارانہ طور پر ان تمام لوگوں کے ساتھ شامل ہوں جو فوت ہوئے ملکہ کی روح کے لیے دعا کرنے اور قوم اور دولت مشترکہ کی بھلائی کے لیے ان کی زندگی کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے‘‘۔ ”

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے شہزادہ چارلس کے نام ایک پیغام میں کہا کہ ملکہ کو دنیا کے تمام فورمز پر عزت اور اختیار حاصل ہے۔ میری خواہش ہے کہ آپ اس مشکل، ناقابل تلافی نقصان کا سامنا کرنے کی ہمت کریں۔ کیا میں آپ سے شاہی خاندان کے اراکین اور برطانیہ کے تمام لوگوں کے لیے اپنی مخلصانہ تعزیت اور حمایت کا مطالبہ کر سکتا ہوں۔”

ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ ’’دنیا میں ہونے والی تمام تبدیلیوں کے درمیان ملکہ الزبتھ کی موجودگی برطانیہ کے ہر شہری کے لیے فخر کی بات تھی۔

انتونیو گوٹیرس”ملکہ الزبتھ دوم اقوام متحدہ کی ایک اچھی دوست تھیں، جنہوں نے 50 سے زائد سالوں میں دو بار ہمارے نیویارک ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔

ملکہ الزبتھ دوم کمل ہاسن کی فلم مرودھنایاگم کی شوٹ پر مہمان خصوصی کے طور پر مدعوکی گی تھیں۔ 16 اکتوبر 1997 کو ملکہ الزبتھ نے ایم جی آر فلم سٹی کا دورہ کیا جہاں اس فلم کا ایک جنگی منظرفلمایا جارہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق اس جنگ کے منظر کو شوٹ کرنے کے لئے 1.5 کروڑ روپے کا بجٹ رکھاگیا تھا۔ ملکہ الزبتھ نے فلم کے سیٹ پر 20 منٹ گزارے۔
Queen Elizabeth spent 20 minutes on the sets of Kamal Haasan's Marudhanayagam.لنچ کے ایک پروگرام میں شرکت کی اور اس وقت کے تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کروناندھی، کانگریس لیڈر موپنار، صحافی چو راما سوامی، شیولیئر شیواجی گنیشن، بالی ووڈ اداکار امریش پوری بھی موجود تھے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS