پنجاب کے وزیر صحت وجے سنگلا برطرف وگرفتار

0

وزیراعلیٰ بھگونت مان نے بدعنوانی میں ملوث ہونے پر کی کارروائی ، ٹینڈر اور ہارس ٹریڈنگ میں ایک فیصد کمیشن مانگنے کا تھا الزام
چنڈی گڑھ(ایس این بی) : پنجاب کی عام آدمی پارٹی حکومت کے وزیرصحت ڈاکٹر وجے سنگلا کو ان کو کابینہ سے برطرف کر دیا گیا ہے۔
وجے سنگلا محکمہ صحت میں ہر کام اور ٹینڈر پر ایک فیصد کمیشن مانگ رہے تھے۔ اس کی شکایت وزیراعلیٰ بھگونت مان تک پہنچی تھی۔
وزیراعلیٰ نے خاموشی سے اس کی تفتیش کرائی۔ افسران سے پوچھ گچھ کی گئی، پھر وزیر سنگلا کو طلب کیا گیا۔ وزیرصحت نے غلطی مان
لی جس کے بعد انہیں برطرف کر دیا گیا۔
جس کے بعد وزیر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد پنجاب پولیس کے اینٹی کرپشن ونگ نے سنگلا کو گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد اب سنگلا
بھی عام آدمی پارٹی چھوڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ پنجاب اے اے پی کے ترجمان مالویندر کانگ نے کہا کہ داغدار لوگوں کی عام آدمی پارٹی
میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ سنگلا کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیاہے جو اس وقت وزیر ہیں۔وزیراعلیٰ بھگونت مان نے کہا،کہ میری توجہ
میں ایک معاملہ آیا۔ اس میں میری حکومت کا ایک وزیر اس محکمہ کے ہر ٹینڈر یا خرید و فروخت میں ایک فیصد کمیشن مانگ رہا تھا۔ اس کیس کے
بارے میں صرف میں جانتا ہوں۔ اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا کو اس کا علم نہیں۔ میں چاہتا تو کیس کو دبا سکتا تھا لیکن اس سے عوام کا اعتماد
ٹوٹ جاتا۔ میں اس وزیر کے خلاف سخت کارروائی کر رہا ہوں۔ انہیں کابینہ سے نکال دیا گیا ہے۔ پولیس کو ان کے خلاف مقدمہ درج کرنے
کے احکامات دیے گئے ہیں۔
مان نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں کہیں گی کہ دو ماہ میں میری حکومت کا ایک وزیر کرپشن میں ملوث پایا گیا۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں نے
بھی ایکشن لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرانے وزیراعلیٰ کو بھی معلوم تھا کہ ریت کی غیر قانونی کانکنی میں کون ملوث ہے؟ پھر بھی کوئی
کارروائی نہیں ہوئی۔ وزیر کو برطرف کرنے کے ساتھ ان کے خلاف مقدمہ بھی درج کر رہا ہوں۔
عام آدمی پارٹی پنجاب کے چیف ترجمان مالویندر سنگھ کانگ نے کہا کہ وجے سنگلا نے ٹینڈر میں ایک فیصد کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔ اس کی
شکایت وزیراعلیٰ مان تک پہنچی تھی۔ پارٹی سے نکالے جانے کے معاملے پر کانگ نے کہا کہ داغدار لوگوں کی عام آدمی پارٹی میں کوئی جگہ
نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ داغدار لوگوں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھایا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS