نشان صاحب کی بے حرمتی کے الزام میں بھیڑ نے پولیس کے سامنے نوجوان کو پیٹ پیٹ کر مارڈالا

0

کپورتھلہ (ایجنسیاں) : پنجاب کے کپورتھلہ میں اتوار کو گوردوارہ صاحب نظام پور موڑ میں نشان صاحب کی بے حرمتی کے الزام میں پکڑے گئے ایک نوجوان کو پولیس کی موجودگی میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ ریاست میں یہ لگاتار دوسری بار ہے جب توہین کے ملزم کو قتل کیا گیا ہے ۔ نشان صاحب کی بے حرمتی کے ملزم نوجوان کو اتوار کی صبح گاؤں والوں نے پکڑ لیا اور اس کے بعد اسے ایک کمرے میں بند کر دیا گیا۔ پولیس نے اسے اپنی حراست میں لے کر لے جانے کی کوشش کی۔ اس دوران مشتعل ہجوم سے پولیس کی جھڑپ ہوگئی، جس کے بعد پولیس نے ہوائی فائرنگ کی۔ پولیس اور مشتعل ہجوم کے درمیان زبردست ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی لیکن مشتعل ہجوم نے ایک نہ سنی اور ملزم نوجوان کو زدوکوب کیا۔ یہ لگاتار دوسرا دن ہے جب توہین کے ملزم کو قتل کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے ہفتہ کی شام کو امرتسر میں توہین کے الزام میں ایک نوجوان کو مار مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔موقع پر جمع ہونے والے ہجوم سے لاؤڈ اسپیکر پر اپیل کی


گئی کہ ہر کوئی اپنے ہتھیار لے کر اندر آجائے ۔ اس کے بعد ایک بڑا ہجوم کھڑکی توڑ کر اس کمرے میں داخل ہوا، جہاں ملزم نوجوان کو رکھا گیا تھا۔ اس کے بعد ہجوم نے نوجوان کو مار ڈالا۔ واقعہ کے وقت کپورتھلہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایچ پی ایس کھکھ بھاری پولیس فورس کے ساتھ گیٹ کے باہر کھڑے تھے ۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر اب پنجاب پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کیوں کہ ایسا واقعہ پولیس کی موجودگی میں پیش آیا۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں پولیس پر بھروسہ نہیں کیونکہ ایسے ملزمان ہر بار یہ کہہ کر سزا سے بچ جاتے ہیں کہ ان کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے ۔ بھیڑ کا ماننا تھا کہ وہ ایسے ملزموں کو اپنے حساب سے سزا دے گی۔ اس کے باوجود موقع پرموجود پولس حالات کو سنبھال نہیں سکی اور آخر میں ہجوم نے اسے مار ڈالا۔ گاؤں والوں نے اس کا ویڈیو بھی بنایا۔ کپورتھلہ سول اسپتال کے سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سندیپ دھون نے بتایا کہ پولیس نوجوان کی لاش کو اسپتال لائی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جب پولیس 22 سالہ نوجوان کو لے کر اسپتال پہنچی تو اس کی موت ہوچکی تھی۔ لاش کو مردہ خانے میں رکھا گیا۔ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ نوجوان کی موت کیسے ہوئی۔
دوسری جانب گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ صبح 4 بجے کے قریب لوگ ’نتنم‘کرنے کیلئے اٹھے ۔ اس وقت یہ شخص نشان صاحب کی بے حرمتی کر رہا تھا۔ جب وہ پہنچے تو ملزم نے بھاگنے کی کوشش کی۔ اسے دو گھنٹے کی تگ و دو کے بعد پکڑ لیا گیا۔ گرودوارہ کے منتظمین کے مطابق جب یہ نوجوان گوردوارہ صاحب میں داخل ہوا تو اچانک لائٹ چلی گئی جس کے بعد ملزم وہیں چھپ گیا۔ لائٹ جلتے ہی گرودوارہ کے منتظمین کی نظر اس پر پڑی۔ جب انہوں نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تو وہ بھاگ گیا۔ تاہم بعد میں وہ پکڑا گیا۔ گاؤں والوں نے دعویٰ کیا کہ ملزم نوجوان دہلی سے آیا تھا۔ پوچھ گچھ کے دوران نوجوان نے بتایا کہ اسے پیسے دے کر بے حرمتی کرنے کیلئے بھیجا گیا تھا۔ اس کے علاوہ اس نے اپنے بارے میں کچھ ظاہر نہیں کیا۔ اس نے اپنا نام بھی ظاہر نہیں کیا۔ اس کے پاس سے کچھ شناختی کارڈ ضرور ملے ہیں۔ گرودوارہ پربندھک بابا امرجیت سنگھ نے کہا کہ شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی امرتسر کو ہونے والے واقعہ کی اطلاع دی گئی ہے ۔ جلد ہی ان کی ٹیم گاؤں پہنچ رہی ہے ۔اس سے قبل امرتسر میں سکھ مذہب کے سب سے بڑے مذہبی مقام شری دربار صاحب میں ایک نوجوان نے بے حرمتی کی کوشش کی تھی۔ نوجوان عقیدت مند بن کر اندر داخل ہوا۔ جب وہ سری گرو گرنتھ صاحب کے سامنے سر جھکانے پہنچا تو اچانک گرل کود کر مرکزی جگہ میں داخل ہو گیا۔ اس نے وہاں رکھے سری صاحب کو اٹھایا۔ تاہم وہاں موجود عملے نے اسے پکڑ لیا۔ جس کے بعد اسے شدید زدوکوب کیا گیا، جس سے وہ مر گیا۔ نوجوان کی ابھی تک شناخت نہیں ہو سکی ہے لیکن اس کا تعلق اتر پردیش سے بتایا جا رہا ہے ۔ پولیس نے نعش کو شناخت کیلئے 72 گھنٹے کیلئے محفوظ رکھا۔ ساتھ ہی دربار صاحب کے باہر بھی سکیورٹی کے انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔ پولیس پورے معاملے کی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے جانچ کر رہی ہے ۔دریں اثنا اس معاملے میں ریاستی سرکار نے ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے، جو 2دن کے اندر اس پورے معاملے کی رپورٹ پیش کرے گی۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS