#aragalaya protestors inside the residence of the #President. #ProtestLK #aragalaya #EconomicCrisisLK #CountryToColombo #GotaGoGama #OccupyGalleFace #GoHomeGota #occupypresidentshouse pic.twitter.com/bfTbqQ39wc
— EconomyNext Sri Lanka (@Economynext) July 9, 2022
جارہی تھیں اور آنسو گیس کے لگاتار گولے داغے جارہے ہیں ۔
حکومت مخالف مظاہرین نے مہندا راجا پکشے کی سرکاری رہائش گاہ کا محاصرہ کرنے کی بھی کوشش کی۔سری لنکا میں جاری پرتشدد مظاہروں میں سوموار سے اب تک حکمران جماعت کے
ایک رکنِ پارلیمان سمیت سات افراد ہلاک جبکہ 190 زخمی ہو چکے ہیں اور حکام کی جانب سے ملک بھر میں عائد کرفیو میں بدھ تک توسیع کر دی گئی ہے تاکہ حالات قابو میں لائے جا سکیں۔
مظاہرین مہندا راجاپکشے کے استعفے کے بعد اب یہ مطالبہ بھی کر رہے ہیں کہ ان کے بھائی اور سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پکشے بھی مستعفی ہوں۔ی لنکا میں مہنگائی اور بجلی کی بندش کے خلاف گذشتہ مہینے سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ سری لنکا اس وقت سنگین معاشی بحران سے دوچار ہے جو کہ جزوی طور پر غیر ملکی کرنسی کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔