پاترا چال گھوٹالہ معاملہ میں این سی پی سربراہ شردپوار کو بھی گھیرنے کی تیاری

0

ممبئی، (ایجنسیاں) : مہاراشٹر کی سیاست میں آنے والے دنوں میں بی جے پی بنام شرد پوار بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے اتل بھاٹکھلکر نے ریاست کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس کو جو خط لکھا ہے، اس سے یہ قیاس لگایا جا رہا ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے اپنے خط میں ڈپٹی سی ایم سے مطالبہ کیا ہے کہ پاترا چال گھوٹالے میں این سی پی چیف کے کردار کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اسی معاملے میں شیوسینا کے راجیہ سبھا رکن سنجے راو¿ت فی الحال جیل میں ہیں۔ انہیں ای ڈی نے گرفتار کیا تھا، لیکن تمام کوششوں کے باوجود انہیں ضمانت نہیں مل سکی ہے۔ پیر کو ہی ان کی عدالتی حراست میں 14 دن کی توسیع کر دی گئی ہے۔
اتل بھاٹکھلکر نے پاترا چال گھوٹالے میں شرد پوار پر الزام لگاتے ہوئے انہیں اس کا ’رِنگ ماسٹر‘ قرار دیا ہے۔ مراٹھی میں تحریر کردہ خط میں انہوں نے کہا کہ ’مراٹھی لوگوں کو بے گھر کرنے والے پاترا چال گھوٹالے میں گرو آشیش کنسٹرکشن کمپنی کو کام دینے کے لیے سنجے راو¿ت نے اس وقت کے مرکزی وزیر زراعت شرد پوار کی موجودگی میں میٹنگ کی تھی۔ اس میٹنگ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ بھی موجود تھے۔ تو مراٹھی لوگوں کو بے دخل کرنے کی اس سازش میں این سی پی اور کانگریس کا سنجے راو¿ت اور شیوسینا سے کیا تعلق تھا؟‘ بی جے پی رکن اسمبلی اتل بھاٹکھلکر نے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس کو ایک خط بھیج کر مقررہ وقت کے اندر مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے اس وقت کے ہاو¿سنگ سیکریٹری کا ذکر کرتے ہوئے خط لکھا ہے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی نے اپنے خط میں کہا کہ مہاراشٹر اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایچ اے ڈی اے) بھلے ہی ایک خود مختار ادارہ ہے، لیکن اس کے عہدیدار بیرونی طاقتوں کے دباو¿ میں تھے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے اسی بنیاد پر این سی پی سربراہ سے اس معاملے کا رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی ہے۔ ابھی تک اس معاملے میں شرد پوار یا این سی پی کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ پاترا چال گھوٹالہ 1,034 کروڑ روپے کا ہے۔ ای ڈی کے الزامات کے مطابق چال کو ڈیولپ کرنے کی ذمہ داری پروین راو¿ت کی گرو آشیش کنسٹرکشن کمپنی کو دی گئی تھی، لیکن الزام ہے کہ اس نے اس جگہ کا کچھ حصہ پرائیویٹ ڈویلپرس کو فروخت کر دیا۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS