وزیراعظم مودی سیاسی فائدے کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں: بھوپیش

0

رائے پور،  (یو این آئی) چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی پر پنجاب کا دورہ منسوخ کرنے اور وہاں کے وزیر اعلیٰ پر ہوائی اڈے پر کیے گئے تبصرے کے لئے تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جب وہ خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں تو وہ ملک کی سرحدوں کو کیا محفوظ رکھیں گے۔
مسٹر بگھیل نے مسلسل تیسرے دن آج دوبارہ مسٹر مودی پر تنقید کرتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ مسٹر مودی، بی جے پی اور آر ایس ایس سیاسی پروپیگنڈہ کرکے اس کا فائدہ اٹھانے کی ہمیشہ کوشش کرتے رہتے ہیں، اس کی تازہ مثال پنجاب ہے۔ جلسہ گاہ میں 70 ہزار کرسیاں لگائی گئی تھیں اور ہجوم 500 کا بھی نہیں تھا، اس لیے جان کے خطر ے کا شگوفہ چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اپنی سکیورٹی ایجنسیوں پر یقین نہیں ہے، کسانوں پر یقین نہیں ہے تو آخر یقین کس پر ہے۔ یہ ملک تو کسانوں کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین چار دنوں سے اس معاملے کے سلسلے میں جس طرح منصوبہ بند پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اور وزیر اعلیٰ چنی کے پتلے جلائے جا رہے ہیں، اس سب کے پیچھے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلے بھی بی جے پی کی کوئی طاقت نہیں تھی اور کسانوں کی تحریک اور اس میں ہونے والی اموات کے بعد وہ اپنی بچی کھچی بنیاد بھی کھو چکی ہے۔ مسٹر بگھیل نے کہا کہ ماضی میں بھی وزیر اعظم رہتے ہوئے اندرا جی، راجیو جی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ کچھ ایسے واقعات پیش آئے، لیکن انہوں نے کبھی اس کی تشہیر نہیں کی اور اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کی۔ یہاں کچھ ہوا ہی نہیں۔
وزیراعظم مودی پر تنقید کر کے سیاسی فائدہ اٹھانے کے ریاستی بی جے پی لیڈروں کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر بگھیل نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے تمام 14 شہروں میں تبدیلی مذہب اور فرقہ پرستی کے زہر کو گھولنے کی سنگھ اور بی جے پی کی پوری کوششوں کے باوجود بھی ریاست کی سبھی 14 کارپوریشنوں میں کانگریس کے قبضے سے انہیں پیغام مل گیا ہے۔ ریاست کے ووٹروں نے انہیں مسترد کر دیا ہے۔
ریاست کے مشہور لیمرو الیفینٹ کوریڈور میں پڑنے والی کوئلے کی کانوں کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر بگھیل نے کہا کہ اس علاقے میں 39 کوئلے کی کانیں آگئی ہیں، جس کی وجہ سے اس میں کان کنی کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر کوئلہ اس کی وضاحت کرچکے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS