Image:newindianexpress.com

نئی دہلی (یو این آئی) :سپریم کورٹ نے فوج میں شارٹ سروس کمیشن (ایس ایس سی) کی خواتین افسران کو مستقل کمیشن دینے کیلئے اختیار کیے جانے والے معیار کو منمانی اور امتیازی سلوک قرار دیتے ہوئے جمعرات کے روز اس پر نظر ثانی کرنے کی ہدایت دی۔ جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے خواتین فوجی افسران کی مختلف درخواستوں پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ خواتین کے مستقل کمیشن کیلئے اپنایا جانے والا معیار امتیازی سلوک پر مبنی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ اے سی آر معیار میں ہندوستانی فوج کے اندر خواتین افسروں کی قابل فخر حصولیابیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔ عدالت نے فوج کو ہدایت دی کہ وہ 2 مہینے میں نئی ہدایات کے مطابق ایس ایس سی کی تقریباً 650خواتین افسران کو مستقل کمیشن دینے پر غور کرے ۔بنچ نے کہا کہ فوج کی سالانہ رپورٹ اے سی آر کے اندر میڈیکل فٹنس کے اصولوں میں خواتین افسران کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے۔ خواتین کو مساوی مواقع دیے بغیر اس کا حل نہیں نکالا جاسکتا۔ واضح ر ہے کہ خواتین افسران کا مطالبہ تھا کہ ان لوگوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، جنہوں نے مبینہ طورپر عدالت کے سابقہ فیصلے کی تعمیل نہیں کی تھی۔فوج میں مستقل کمیشن کیلئے 80خواتین افسران کی جانب سے درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS