پیدائش اور موت ڈیٹا بیس کے استعمال سے’این پی آر‘اپڈیشن کی تیاری؟

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) :پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس میں سرکار کی جانب سے کچھ اہم بل پیش کیے جا سکتے ہیں۔ ان میں پیدائش اور موت ڈیٹا بیس کے ذریعہ قومی آبادی رجسٹر (این پی آر) کے اپڈیشن کی اجازت دینے سے منسلک بل بھی شامل ہے۔
یہ بل رجسٹرار جنرل آف انڈیا کو پیدائش اور موت ڈیٹا بیس بنائے رکھنے اور این پی آر کو اپڈیٹ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس بل کے ذریعہ پیدائش اور موت رجسٹریشن (آر بی ڈی) ایکٹ 1969 میں ترمیم کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ نے گزشتہ سال اکتوبر میں ہی اس کے ڈرافٹ کو عوامی تبصروں اور مشوروں کے لیے پیش کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈیٹا کا استعمال ووٹر لسٹ، آدھار ڈیٹا بیس، راشن کارڈ، پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کو اپڈیٹ کرنے کے لیے بھی کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق سرکار آر بی ڈی ایکٹ میں دفعہ 3A کو جوڑنا چاہتی ہے۔ بل میں کہا گیا ہے کہ رجسٹرار جنرل ہندوستان میں قومی سطح پر رجسٹرڈ پیدائش اور موت کے ڈیٹا بیس کو بنائے رکھے گا جس کا استعمال اجازت لے کر کیا جا سکتا ہے۔ دفعہ 8 میں بھی ترمیم کی تجویز پیش کی گئی ہے جو پیدائش اور موت کے بارے میں جانکاری دینے کے لیے شہریوں اور گھر کے سربراہ کی ضرورت سے متعلق ہے۔
وہیں سرکار نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ٹھیک ڈھنگ سے کام کاج یقینی بنانے، اجلاس کے دوران قانون سازی کے امور اور اہم موضوعات پر غور کے لیے 6 دسمبر کو کل جماعتی میٹنگ طلب کی ہے۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھوال نے بتایا کہ کل جماعتی میٹنگ 6 دسمبر کو صبح 11 بجے بلائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 7 دسمبر سے شروع ہوگا اور یہ 29 دسمبر کو ختم ہوگا۔ اس سیشن میں 17 میٹنگیں ہوںگی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا نے الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کر کے تاریخیں نوٹیفائی کر دی ہیں۔ لوک سبھا سیکریٹریٹ کے بیان میں کہاگیا ہ کہ 17 ویں لوک سبھا کا دسواں اجلاس 7 دسمبر سے شروع ہوگا اور سرکاری کام کاج کے مطابق یہ 29 دسمبر کو ختم ہو سکتا ہے۔
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس عام طور پر تیسرے ہفتہ شروع ہوتا ہے اور سیشن کے دوران تقریباً 20 میٹنگیں ہوتی ہیں، لیکن ایسی مثالیں بھی ہیں جب 2017 اور 2018 میں سیشن کا انعقاد دسمبر میں کیا گیا تھا۔ کچھ دن پہلے ہی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس 7 دسمبر سے 29 دسمبر تک چلے گا۔ 23 دنوں کے اس سیشن میں 17 میٹنگیں ہوں گی۔‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS