باندہ: باندہ جیل میں بند مختار انصاری کی دیر رات باندہ اسپتال میں انتقال ہوگیا ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق، وہ روزے رکھ رہے تھے اور فرش پر بیوش ہو کر گر گرے تھے۔ جس کے بعد انہیں ڈاکٹروں کی موجودگی میں اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔
مختار انصاری کے بیٹے اور بھائی افضال انصاری نے جیل میں کھانے میں زہر دینے کی بات کہی تھے۔ اب ان کی موت کے بعد سوال اٹھ رہے ہیں کہ واقعی مختار انصاری کی موت فطری ہے یا ان کا قتل کیا گیا ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما پپو یادو نے ٹویٹ کر مختار انصاری کی موت کو قتل قرار دیا ہے اور قانون کو بالائے طاق رکھنے کی بات کہی ہے۔
पूर्व विधायक श्री मुख्तार अंसारी जी का इंतकाल, दुःखद।
ईश्वर उनकी आत्मा को शांति दें।
शोकाकुल परिजनों को यह असीम दुःख सहने का संबल प्राप्त हो।
विनम्र श्रद्धांजलि !
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) March 28, 2024
وہیں دوسری طرف، سماج وادی پارٹی نے مئو اسمبلی حلقہ سے پانچ بار رکن اسمبلی رہ چکے مختار انصاری کی موت پر انہیں تعزیت پیش کیا ہے۔ اور ان کے گھر والوں کے لئے صبر کی دعا کی ہے۔
पूर्व विधायक मुख़्तार अंसारी जी की
सांस्थानिक हत्याक़ानून, संविधान, नैसर्गिक न्याय को
दफन कर देने जैसा है।— Pappu Yadav (@pappuyadavjapl) March 28, 2024
اس کے علاوہ جیسے ہی مختار انصاری کی موت کی خبر پھیلی کہ اترپردیش کے کئی اضلاع میں لوگوں کے درمیان ماتم ہے۔
जो आदमी गरीबों, मजलूमों, शोषितों की ताकत और आवाज बनेगा, उसे गुंडा और माफिया कह के नवाजा जाएगा …#MukhtarAnsari pic.twitter.com/t71WzM0eGQ
— Samajwadi Prahari (@SP_Prahari) March 28, 2024
سوشل میڈیا پر مختار انصاری کی موت کو لے کر سوال اٹھ رہے ہیں اور موت کی اعلی سطحی جانچ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مختار انصاری کا ہوا انتقال، روزے کی حالت میں فرش پر گر پڑے تھے