جموں: جموں وکشمیر کی سرمائی دارالحکومت میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں آل پارٹی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں یوٹی کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر فاروق عبداللہ نے کہا کہ میٹنگ کے دوران متفقہ فیصلہ لیا گیا کہ 10 اکتوبر کو جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتیں حقوق کی بحالی کی خاطر پر امن احتجاج کریں گی۔
اطلاعات کے مطابق جموں میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں منگل کے روز ایک کل جماعتی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں بی جے پی اور اپنی پارٹی کو چھوڑ کر سبھی سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اس دوران کئی اہم فیصلے لئے گئے۔
“We have jointly decided that on October 10 a peaceful protest will be held against the present condition of J&K, how the Constitution has been suspended, and how our rights have been attacked.” JKNC President Dr Farooq Abdullah.pic.twitter.com/A7i6G3oIRx
— JKNC (@JKNC_) October 3, 2023
میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ ہم نے متفقہ طورپر فیصلہ لیا ہے کہ جموں وکشمیر کے عوام کے حقوق کی بحالی کی خاطر اب سڑکوں پر نکلنے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سبھی سیاسی جماعتوں نے دس اکتوبر کو پر امن احتجاج کرنے کا فیصلہ لیا ہے جس میں سبھی پارٹیوں کے نمائندے ایک ہی مقام پر احتجاج کریں گے۔انہوں نے کہاکہ احتجاج کی اجازت کی خاطر صوبائی کمشنر کو خط روانہ کیا جائے گا۔
اپنی پارٹی اور پروگریسیو آزاد پارٹی کے نمائندوں کی جانب سے میٹنگ میں شریک نہ ہونے کے بارے میں جب فاروق عبداللہ سے سوال کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ دونوں سرکاری جماعتیں ہیں۔
جموں وکشمیر میں الیکشن موخر کرنے کے بارے میں پوچھے گئے اور ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہاکہ دس اکتوبر کے بعد اس حوالے سے ائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
آبادی کے حساب سے حق ملنا چاہیے، راہل کے بیان پر مودی کا اشاروں اشاروں میں کانگریس پر جوابی حملہ
اس موقع پر یوسف تاریگامی نے کہاکہ ہمارے حقوق سلب کئے گئے ہیں ہم نے آئین اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ کی خاطر سڑکوں پر نکلنے کا فیصلہ لیا ہے۔ان کے مطابق ہم ملک کے لوگوں کو یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔